الصلوۃ الحنیفیۃ فی الانوارالنبویۃ

الصلوۃ الحنیفیۃ فی الانوارالنبویۃ

آئمہ احناف نے جو کچھ بیان کیا ہے وہ احادیثِ طیّبہ کی روشنی میں اور قرآن و حدیث کی نصوص کو سامنے رکھتے ہوئے بیان کیا ہے اس میں اُن کی عقل و رائے، قیاس اور ذاتی نظریہ و خیال کا کوئی دَخل نہیں۔ چونکہ کسی مسئلہ میں بعض اوقات روایات میں نبی کریم ﷺکے قول و عمل میں بھی اختلاف ملتا ہے اِس لئے اُس میں ترجیح دینے کے اندر آئمہ کرام کا بھی اختلاف ہوا ہے، لیکن وہ اختلاف خود حدیثِ کی رُو سے کوئی ممنوع اور قبیح اختلاف نہیں کہ اُس کو ہدفِ تنقید بناکر طعن و تشنیع کا نشانہ بنایا جائے ۔

فقہِ حنفی میں بیان کردہ نماز کا طریقہ احادیثِ طیبہ کے عین مطابق اور نبی کریم ﷺ و صحابہ کرام کے طریقہ نماز کے عین موافق ہے،غیر مقلدین ان نصوص و روایات میں شکوک و شبہات پیدا کرنے اور عقل و قیاس کی پیدا وار قرار دیکر حقیقت کو چھپانے اور اُس پر دَجل و فریب کے پردے ڈالنے میں ہمہ وقت کوشاں ہیں۔ حنفی طریقہ نماز کے دلائل اور ان غیر مقلدین کے شکوک و شبہات کےمدلل جوابات کے مطالعہ کیلئے مولانا محمد فیض اللہ خان فاضل دار العلوم محمدیہ غوثیہ بھیرہ کی تالیف ’الصلوۃ الحنیفیۃ فی الانوار النبویۃ  ملاحظہ کیجیے۔


ٹیگز

اپنا تبصرہ بھیجیں