نورانیت کے پھیلنے کی بشارت مکتوب نمبر 42دفتر سوم

 خواب محمد ہاشمم کشمی کی طرف اس کی بشارت کے بیان میں صادر فرمایا ہے:۔ 

حمد وصلوۃ اور تبلیغ و دعوات کے بعد واضح ہو کہ آپ کا صحیفہ شریفہ جو ملا فتح اللہ کے ہمراہ ارسال کیا تھا، پہنچا۔ محبت و اخلاص اور حرارت و اشتیاق کا حال پڑھ کر بہت خوشی ہوئی۔ آپ کے خط کے مطالعہ کے وقت آپ کی نورانیت گردونواح میں بہت پھیلی ہوئی نظر آئی اور بڑی امید پیدا ہوئی۔ اس بات پر اللہ تعالیٰ  کی حمد اور احسان ہے۔ اس سے زیادہ کیا لکھا جائے۔ اے محبت کے نشان والے۔ معلوم نہیں کہ سعادت مآب میر محمد نعمان کی خط و کتابت کے ترک کرنے کا کیا باعث ہے۔ اگر اس طرف سے کسی قسم کی کدورت یا دل آزاری کا کچھ وہم رکھتے ہیں تو بے خطررہیں۔ اس طرف سے کوئی بات واقع نہیں ہوئی ۔ کمال صفائی تصور کریں فقیر مرغ کی طرح جو اپنے بچوں کی حفاظت کرتا ہے۔ میر صاحب کی محافظت میں بڑی کوشش کرتا ہے۔ کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ ان کی طلب کے کارخانہ میں فتور پیدا ہو کر سالکوں کی راہ کا مانع ہو جائے۔ دوسرے یہ کہ عرض ہے کہ تقریبا دو ماہ سے فقیر پرضعف طاری ہے۔ اس لیے بعض ان سوالوں کے جواب نہیں لکھ سکا۔ جومکتوب سابق میں درج تھے۔ اگر صحت ہوگئی تو انشاء اللہ تعالیٰ  لکھے جائیں گے۔ ورنہ دوستوں سے دعا و فاتحہ کی التماس ہے۔ حَسْبُنَا اللَّهُ وَنِعْمَ الْوَكِيلُ (ہم کو الله تعالیٰ  کافی ہے اور وہی اچھا کارساز ہے) آپ کواورتمام اہل الله السلام علیکم 

مکتوبات حضرت مجدد الف ثانی دفتر سوم صفحہ138ناشر ادارہ مجددیہ کراچی


ٹیگز

اپنا تبصرہ بھیجیں