وجود خارجی

وہ وجودہ ہے جو خارج از ذہن موجود سے متصف ہو یعنی صرف ذہنی وجود نہیں بلکہ خارج میں بھی اس کا وجود ہو جیسے زید عمر آسمان و غیرہ یعنی جس وجود کے لیے خارج ظرف(جگہ یا مکان) ہو موجود خارجی جب تک خارج میں ہوتا ہے وہ شخص اور ہویت عینیہ کہلاتا ہے اور عوارض خارجیہ شخصیہ کے ساتھ متصف ہوتا ہے اور ان ہی کی وجہ سے متشخص(ممتاز) ہوتا ہے

ہویت لفظ ھو سے مشتق ہے جو غائب کی طرف اشارہ کرنے کے لیے استعمال میں آتا ہے ہویت سے حق تعالی کی کُنْہ( ماہیتِ الٰہی جو ادراک سے پرے ہے۔انتہا، غایت) ذات کی طرف اشارہ ہے باعتبار اس کے اسماء و صفات اور اس کی غیوبت حق تعالیٰ کی غیبت عین اس کی شہات ہے اس متن ہویت میں اسما و صفات پوشیدہ ہیں ان اسماء و صفات کا اظہار اگر کسی ذات اقدس میں ہوتا ہے تو وہ ذات صرف سرکار دو جہاں صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات اقدس ہی ہے


ٹیگز

اپنا تبصرہ بھیجیں