بعض نصیحتوں کے بیان میں شیخ حمید بنگالی کی طرف مادرفرمایا ہے۔
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ الْحَمْدُ لِلَّهِ وَكَفَى وَسَلَامٌ عَلَى عِبَادِهِ الَّذِي اصْطَفَى تمام تعریفیں اللہ کیلئے ہیں اور اس کے برگزیدہ بندوں پرسلام ہو۔برادر عزیز میاں شیخ حمید نے عجب گوشہ نشینی اختیار کی ہے کہ سلام و پیام کی بھی گنجائش نہیں رہی۔ اس سات آٹھ سال کے عرصہ میں آپ کی طرف سے ایک ہی خط آیا ہے اور وہ بھی ناتمام اور نا سرانجام۔ اس طرف سے جوخط جاتے ہیں۔ معلوم نہیں کہ آپ کوپہنچتے ہیں یا نہیں۔
برادرم شیخ عبدالحی اپنے وطن کو جانے والے ہیں ۔ فقیر نے ان کو کہا ہے کہ ایک بار آپ تک جائیں اور آپ کے احوال پر اطلاع پائیں۔ شیخ عبدالحی پانچ سال تک خدمت میں رہے ہیں۔ اکثر خدمات حضور اس کے متعلق رہے ہیں اور علوم و معارف سے سیراب ہیں اور جذبہ و سلوک کے احوال سے واقف ہیں۔ مشارالیہ کو کہا ہے کہ چند روز آپ کی منزل میں ٹھہریں اور علوم و معارف جو وقت و حال کے مناسب ہوں۔ بیان کریں۔ اپنے احوال گزشتہ اور موجودہ ازقسم احوال و مواجید سب مشارالیہ آپ کی خدمت میں بیان کریں گے انشاء الله تعالیٰ ۔
والسلام عليکم و على سائر من اتبع الهدی سلام ہو آپ پر اور اس شخص پر جس نے ہدایت اختیار کی۔
مکتوبات حضرت مجدد الف ثانی دفتر دوم صفحہ286ناشر ادارہ مجددیہ کراچی