جمال لا يزال کا مشاہدہ مکتوب نمبر 24دفتر دوم

 حاجی محمد فرکتی کی طرف سے اس کے اس خط کے جواب میں جس میں اس نے یہ آرزو ظاہر کی تھی کہ مجھے تمام ذرات میں جمال لا يزال کا مشاہدہ میسر ہو جائے۔ صادر فرمایا ہے: . 

اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ وَسَلَامٌ عَلٰی عِبَادِہِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰی (اللہ تعالی کے لیے حمد ہے اور اس کے برگزیدہ بندوں پر سلام ہو) آپ کا مراسلہ شريف جو کمال محبت و اخلاص سے ارسال فرمایا تھا، بڑی خوشی کا باعث ہوا۔ رابطہ کی نسبت ہمیشہ آپ کو صاحب رابطہ(شیخ) کے ساتھ رکھتی ہے اور ان کی فیوض کا وسیلہ ہوتی ہے۔ اس بڑی نعمت کا شکر بجا لانا چاہئے۔ قبض و بسط (قلبی واردات کا نہ ہونا اور ہونا)دونوں اس را ہ میں اڑنے کے لیے بازو ہیں قبض سےدلگیر اور بسط سے خوش دل نہ ہونا چاہئے۔ آپ نے یہ خواہش ظاہر کی تھی کہ تمام ذرات میں جمال لایزال کا مشاہدہ میسر ہو جائے۔ 

اے میرے محبت کے طور والے بندہ کو آرزو سے کیا کام۔ اس کی آرزو اس کے فہم قاصر کے اندازہ کے موافق ہوگی ۔ جمال لا يزال کوذ رات کےآئینوں میں مشاہدہ کرنا قصور نظر سے ہے۔ ذرات کی کیا مجال ہے کہ اس جمال کا آئینہ بن سکیں۔ جو کچھ ذرات کےآئینوں میں مشہود(مشاہدہ)  ہوتا ہے، اس جمال کے بے نہایت ظلال میں سے ایک عمل ہے۔ حق تعالی وراء الوراء ہے۔ اس کو نفس و آفاق کے باہر طلب کرنا چاہئے۔ وہ نسبت جواب آپ کو حاصل ہے، آپ کی آرزو سے بڑھ کر ہے۔ ہرگز ہرگز لوگوں کی تقلید سے پستی کی خواہش نہ کریں اور بلندی سے پستی کی طرف اترنے کی تمنا نہ کریں۔ ان بزرگواروں کا کارخانہ بلند ہے۔ 

ان الله يحب ‌معالى ‌الهمم (الله تعالی بلند ہمت والوں کو دوست رکھتا ہے

دعا ہے کہ الله تعالی آپ کو ظاہری باطنی جمعیت (دل کو طمینان حاصل ہونا) عطا فرمائے ۔ والسلام 

مکتوبات حضرت مجدد الف ثانی دفتر دوم صفحہ86 ناشر ادارہ مجددیہ کراچی


ٹیگز

اپنا تبصرہ بھیجیں