دنیائے کمینی سے بچنے اور شریعت غرا پر ترغیب مکتوب نمبر 82دفتر دوم

 دنیائے کمینی سے بچنے اور شریعت غرا پر ترغیب دینے کے بیان میں خواجہ شرف الدین حسین کی طرف صادر فرمایا ہے:۔ 

اللهم صغر الدنيا بأعیننا وكبر الأخرة في قلوبنا بمحرمةحبيبک عليه وعلى اله الصلوة والسلام يا الله تو اپنے حبیب ﷺکے طفیل دنیا کو ہماری آنکھوں میں حقیر اور آخرت کو بڑا دکھا۔ 

اے میرے عزیز اور باتمیز فرزند ! دنیا کی بیہودہ زیب و زینت کی طرف راغب نہ ہونا اور اس فانی سج دھج پرفریفتہ نہ ہونا بلکہ کوشش کرنا کہ تمام حرکات وسکنات میں شریعت روشن کے موافق عمل کیا جائے اور ملت نورانی کے مطابق زندگی بسر کی جائے۔ اول اپنے اعتقاد اہل سنت و جماعت کے عقائد کے موافق درست کرنا چاہیئے۔ پھر احکام فقیہ کے مطابق عمل کرنا چاہیئے۔ خاص کر اداءفرائض میں بڑی کوشش کرنی چاہیئے اورحل وحرمت میں بڑی احتیاط بجالانی چاہیئے اور عبادات نافلہ کو عبادات فرائض کے مقابلہ میں راستہ میں پھینکے ہوۓ کوڑے کی طرح بے اعتبار جاننا چاہیئے۔ اکثر اس زمانہ کے لوگ نفلوں کو رواج دیتے ہیں اور فرائض کو خراب کرتے ہیں ۔ نوافل کے ادا کرنے میں بڑی کوشش کرتے ہیں اور فرائض کو خوار اور بے اعتبار جانتے ہیں۔ 

روپیہ سب کا سب وقت بے وقت مستحق اور غیر مستحق کو دیتے ہیں، لیکن ایک دھیلہ زکوة  کے طور پرخرچ نہیں کر سکتے۔ نہیں جانتے کہ ایک دھیلے زکوۃ کے طور پرمصرف شریعہ میں دینا صدہا صدقہ نافلہ سے بہتر ہے۔ کیونکہ اداء زکوة میں حق تعالیٰ  کے حکم کی بجا آوری ہے اور صدقہ نافلہ میں اکثر ہوا، نفسانی کی تابعداری۔ اسی واسطےفرض میں ریاء کی گنجائش نہیں اورنفل  میں  ریاء کا دخل ہے۔ یہی سبب ہے کہ زکوة کو ظاہر کر کے دینا بہتر ہے تا کہ تہمت دور ہوجائے اور صدقہ نافلہ کو چھپا کردینا بہتر ہے۔ جو قبولیت کے سب مناسب ہے۔ 

غرض جب تک احکام شرعیہ کولازم نہ پکڑیں تب تک دنیا کی مضرت سے نہیں بچ سکتے۔ اگر دنیا کا ترک حقیقی میسر نہ ہوتو ترک حکمی میں کوتاہی نہ کرنی چاہیئے اور وہ اقوال و افعال میں شریعت کا لازم پڑتا ہے وَالله سُبْحَانَهُ الْمُوَفِّقُ(الله تعالیٰ  توفیق دینے والا ہے)۔  وَالسَّلَامُ عَلَى مَنِ اتَّبَعَ الْهُدَى سلام ہو اس شخص پر جس نے ہدایت کا راستہ اختیار کیا۔ 

مکتوبات حضرت مجدد الف ثانی دفتر دوم صفحہ284ناشر ادارہ مجددیہ کراچی


ٹیگز

اپنا تبصرہ بھیجیں