وعظ ونصیحت کے بیان میں خواجہ شرف الدین حسین کی طرف صادر فرمایا ہے۔
اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ وَسَلَامٌ عَلٰی عِبَادِہِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰی (الله تعالی کی حمد ہے اور اس کے برگزیدہ بندوں پر سلام ہو) میرے فرزند عزيز
فرصت کو غنیمت جانیں اور خیال رکھیں کہ عمر بیہودہ امور میں صرف نہ ہو بلکہ الله تعالی کی رضا جوئی میں بسر ہو۔ نماز پنجگانہ کو جمعیت (دل کو طمینان حاصل ہونا) و جماعت اور تعدیل ارکان کے ساتھ ادا کریں۔ نماز تہجد کو ترک نہ کریں اور صبح کے استغفار کو رائیگاں نہ چھوڑیں اور خواب خرگوش سے محظوظ نہ ہوں اور دنیا کی فانی لذتوں پر فریفتہ و حریص نہ ہوں ۔ موت کو یا درکھیں اور آخرت کے احوال کو مد نظر رکھیں۔ غرض دنیا کی طرف سے منہ پھیر لیں اور آخرت کی طرف متوجہ ہو جائیں۔ بقدر ضرورت دنیا کے کاموں میں مشغول ہوں اور باقی اوقات کو امور آخرت کے اشتغال میں بسر کریں۔ حاصل کلام یہ کہ دل کو ماسوی اللہ کی گرفتاری سے آزاد کر یں اورظاہر کو احکام شرعیہ سے آراستہ پیراستہ رکھیں۔
ع کار این است و غیر ایں ہمہ ہیچ . ترجمہ: اصل مطلب ہےیہی باقی ہے ہیچ
باقی احوال بھی بخریت ہیں۔ والسلام
مکتوبات حضرت مجدد الف ثانی دفتر دوم صفحہ96ناشر ادارہ مجددیہ کراچی