یہ سائٹ ایک اردو تصوف اسلامی خصوصا سلسلہ نقشبندیہ پر معلوماتی انسائیکلو پیڈیا ہے جس میں قابل تلاش مواد تک آپ کورسائی مہیا کرنا ہےیہ بات ذہن نشین رہے کہ علم تصوف جو علم باطن سے منسوب ہےاس کے اصول و ضوابط بھی اپنے ہیں اس میں اکثر اشارات و تلمیحات مستعمل ہیں جنہیں ہر کوئی سمجھنے سے قاصر ہے اس کی مثال شہد کی مٹھاس،صبر کی کڑواہٹ کا علم اور جماع ،عشق اور وجد کی لذت ہے لغت ان کے بیان سے ناچار ہے انہیں صرف ذوق والا سمجھ سکتا ہے اس کا سب سے بڑا اور اصل الاصول یہ ہے کی یہ علم ان پاکیزہ ہستیوں کےتوسط سےہم تک پہنچا جن کے اقوال افعال اوراحوال کے سچا ہونے کی گواہی اپنے پرائے سبھی دیتے ہیں ،ان مقدس ہستیوں کے اخلاق و کردار اور اخلاص و للہیت کا مقام اصول جرح و تعدیل سے بہت بلند ہے اسی وجہ سے علم تصوف کا درجہ متواترہ ہو جاتا ہے اصول تفسیر اصول حدیث اوراصول فقہ جو مستقل فن کی حیثیت سے متعارف ہیں ان اصولوں پرعلم تصوف کو پرکھنا بھی مناسب نہیں کیونکہ ان ہستیوں کی عقل علم لدنی سے روشن ہے ان کے اپنے وضع کردہ اصولوں کے مطابق کوئی خلاف شرع تو دور کی بات ہے چھوٹی سی سنت کو بھی ترک کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے اور اس کی باطنی سچائی کا ثبوت حضرت خزیمہ رضی اللہ عنہ کی گواہی جسے دو صحابہ کے برابر قرار دیا گیا ۔
علم تصوف جو علم اشارہ کے ساتھ مخصوص ہیں، اور علم اشارہ وہ علم ہے جس کے ساتھ صرف صوفیہ کرام منفرد ہیں ۔۔۔ اور انہیں علم اشارہ سے اس لئے موسوم کیا گیا، کیونکہ دلوں کے مشاہدات اور اسرار کے مکاشفات ایسی چیزیں ہیں، جنہیں یقیناً الفاظ میں بیان کرنا انتہائی نا ممکن ہوتا ہے، اسی وجہ سے ان کے علوم عام لوگوں سے پوشیدہ اور صرف انہی کے لئے کھلے ہیں۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ ان لوگوں نے اپنے علوم کے لئے ایسے الفاظ ایجاد کئے ہیں جو صرف ان کے ہاں متعارف و متداول ہیں اور وہی ان کی طرف اشارات ورموز سے کام لیتے ہیں ، وہی صرف ان کے معانی جانتے ہیں، اور ان کے علاوہ اور لوگ ان سے نا واقف ہیں ، یہی وجہ ہے جس کی بناء پر قدیم و موجود زمانے میں ۔مصنفین کی بہت کم تعداد نے اصطلاحات صوفیہ کی تشریح و توضیح کا کام کیا
کئی سال سے تصوف و سلوک کے مجلہ ماہنامہ ’’السیف الصارم‘‘ پر لکھ رہا ہوں جس پر سینکڑوں مضامین احاطہ تحریر میں آچکے ہیں۔ اس کے علاوہ انگلش،عربی فارسی، پنجابی اور زیادہ تر اردو ویکیپیڈیا پر مختلف موضوعات پر لکھ رہا ہوں ویکیپیڈیا پرمیرے تحریر کردہ تقریبا (7000) زائد عنوانات موجود ہیں اس جگہ احباب کی تصوف سے متعلق مواد پہچانے میں ممکن حد تک رہنمائی کی جائیگی۔ اس تمام مواد کی تنقیح وتخریج کی ذمہ داری اصل کتاب کے مصنف کی ہے
ابو السرمد
حافظ محمد یوسف