اس بیان میں کہ اس جہان کے بہتر اسباب حزن و اندوہ ہیں اور اس دسترخوان کی خوشگوار نعمت الم و مصیبت ہے۔ فضيلت پناہ شیخ عبدالحق دہلوی کی طرف صادر فرمایا ہے۔
اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ وَسَلَامٌ عَلٰی عِبَادِہِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰی اللہ تعالی کے لیے حمدہے اور اس کے برگزیدہ بندوں پر سلام ہو۔
میرے مخدوم مکرم مصائب میں اگر چہ بڑی تکلیف و ایذا برداشت کرنا پڑتی ہے لیکن ان پر بڑی کرامت اور مہربانی کی امید ہے۔ اس جہان کا بہتر اسباب حزن و اندوہ ہے اور اس دسترخوان کی خوشگوار نعمت الم و مصیبت ہے۔ ان شکر پاروں پر داروئے تلخ کار قیق غلاف چڑھایا ہوا ہے اور اس حیلہ سے ابتلاء و آزمائش کا راستہ کھولا ہے۔ سعادت مند لوگ ان کی شیرینی پر نظر کر کےتلخی کوشکر کی طرح چبا جاتے ہیں اور کڑواہٹ کو صفراء کے برعکس شیریں معلوم کرتے ہیں۔ کیوں شیریں معلوم نہ کریں جب کہ محبوب کے افعال سب شیریں ہوتے ہیں علتی اور بیمارشائد ان کو کڑوا معلوم کرے تو کرے جو ماسوامیں گرفتار ہے مگر دولت مندمحبوب کے ایلام ورنج میں اس قدرحلاوت ولذت پاتے ہیں جو اس کے انعام میں ہر گزمتصور نہیں۔ اگرچہ دونوں محبوب کی طرف سے ہیں لیکن ایلام میں محب کے نفس کادخل نہیں ہوتا اور انعام میں اپنے نفس کی مراد پرقیام ہوتا ہے۔
ھنیئا لارباب النعيم نعيمها وللعاشق المسكين ما يجرع
ارباب نعمت کو یہ نعمت مبارک اور عاشقوں کو یہ رنج و حسرت مبارک
اللهُمَّ لَا تَحْرِمْنَا أَجْرَهُ. وَلَا تَفْتِنَّا بَعْدَهُ یا اللہ تو ہم کو ان کے اجر سے محروم نہ رکھ اور ان کے بعد ہم کوفتنے میں نہ ڈال) اس غربت اسلام کے زمانہ میں آپ کا وجودشریف اہل اسلام کے لیے غنیمت ہے۔ سلمكم الله تعالى وأبقاكم (الله تعالی آپ کو سلامت وباقی رکھے ) والسلام۔
مکتوبات حضرت مجدد الف ثانی دفتر دوم صفحہ93 ناشر ادارہ مجددیہ کراچی