بیہودہ کاموں سے بچنے کے بارہ میں مولانا محمد ہاشم خادم کی طرف صادر فرمایا ہے
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ
حمد وصلوة اور دعا کے بعد واضح ہو کہ آپ نے اتنی مدت سے اپنے باطنی احوال کی معتد بہ(خاص) خبر کوئی نہیں لکھی تا کہ خوشی کا باعث ہوتی۔ دنیا و مافیہا بے فائدہ اور بیہودہ امور ہیں ۔ اسی لائق نہیں ہیں کہ انسان آخرت کے احوال کا تذکرہ چھوڑ کر اپنے بیہودہ کاروباروں میں مشغول رہے۔ اگرچہ آپ کی نیت نیک ہو گی۔ مگر آپ نے سنا ہی ہو گا کہ حَسَنَاتُ الْاَبْرار سَیّئاتُ المُقربین (ابراروں کی نیکیاں مقربین کیلئے خطا ہیں) بہر صورت اپنے احوال کی طرف متوجہ ہونا چاہیئے اور طفیلی کو ضروری نہ جاننا چاہیئے۔ الضَّرُورَةَ تُقَدَّرُ بِقَدْرِهَا۔ (ضرورت بقدرضرورت ہونی چاہیئے)۔
اللہ تعالیٰ کی حمد اور اس کا احسان ہے کہ یہاں کے فقراء اگر چہ رزق فراخ نہیں رکھتے، لیکن سعی و کوشش کے بغیر فراغت و وسعت سے گزارہ کر رہے ہیں ۔ قدر کفاف یعنی کفایت سے زیادہ رزق پہنچ رہا ہے۔ ہر روز نئی روزی آ جاتی ہے اس طرف کے باقی احوال حمد کے لائق ہیں۔ پچھلے چند مہینوں میں پھر وبا کا غلبہ ہو گیا تھا۔ جس جس کی اجل آ چکی تھی ۔ مر گئے اب وبا دور ہوگئی ہے ہرحال میں اللہ تعالیٰ کی نعمتوں پر اس کا شکر اور احسان ہے۔ والسلام۔
مکتوبات حضرت مجدد الف ثانی دفتر دوم صفحہ228ناشر ادارہ مجددیہ کراچی