ابو الوقت
ابو الوقت ایک اصطلاحی لفظ ہے ہے وہ سالک جو اپنے حال پر غالب ہو یعنی جس کیفیت و حالت کو چاہے اپنے اوپر وارد کرلے گویا جس کیفیت کی طرف توجہ کرتا ہے اس کے آثار اس میں پیدا ہو جاتے ہیں مثلا انس و شوق وفنا و وجد وغیرہا
ابوالوقت:۔ وہ منتہی صوفی جو تابع حال نہ ہو اور حال کا آنا قائم رہنا اور چلا جانا اس کے اختیار میں ہو ۔ اسے ابو الحال اور صاحب تمکین بھی کہتے ہیں۔
ابن الوقت
ابن الوقت ایک ااصطلاحی لفظ ہے وہ سالک جو مغلوب الحال ہو یعنی جو حالت اس پر وارد ہو اس کے آثار میں مغلوب ہوجائے اس کے مقابل ابو الوقت ہے
ابن الوقت :۔ وہ مبتدی صوفی ہو تابع حال ہو یا حال کا آنا اورجانا اس کے اختیار میں نہ ہو ، اس مغلوب الحال اور صاحب تلوین بھی کہتے ہیں ۔
’تلوین کے ساتھ دو چیزیں اور ہیں ، ابن الوقت اور سکر، اسی طرح تمکین کے ساتھ بھی دو چیزیں ہیں ، ابو الوقت اور صحو۔ اول الذکر طریق کا سالک وقت کا پابند اور حال کا محتاج ہوتا ہے، جب کوئی کیفیت اس پر طاری ہوتی ہے، اس سے مغلوب ہوجا تا ہے اور بے خودی میں ڈوب جاتا ہے۔ ابو الوقت اور صاحبِ صحو، صاحب ِ وقت ہوتا ہے، وہ کیفیات اور حال کا پابند نہیں ہوتا، جس وقت چاہتا ہے کیفیت اس پر غالب ہوجاتی ہے اور جسوقت چاہتا ہے زائل ہوجاتی ہے، اس کا یہ کام ہشیاری و بیداری اور مطابقتِ امرِ باری میں ہوتا ہے، یہ حالت کمالِ حضور اور ہر وقت نور کی علامت ہے۔‘‘