انوار الہی کے اثرات (باب ششم)

انوار الہی کے اثرات کے عنوان سے  باب  ششم میں  حکمت نمبر52 ہےیہ کتاب اِیْقَاظُ الْھِمَمْ فِیْ شَرْحِ الْحِکَمْ جو تالیف ہے عارف باللہ احمد بن محمد بن العجیبہ الحسنی کی یہ شرح ہے اَلْحِکَمُ الْعِطَائِیَہ ْجو تصنیف ہے، مشہور بزرگ عارف باللہ ابن عطاء اللہ اسکندری کی ان کا مکمل نام تاج الدین ابو الفضل احمد بن محمدعبد الکریم بن عطا اللہ ہے۔
مصنف (ابن عطاء اللہ اسکندری ) نے اپنے اس قول میں اسی طرف اشارہ فرمایا ہے:
52) إِنَّمَا أَوْرَدَ عَلَيْكَ الْوَارِدَ لِتَكُونَ بِهِ عَلَيْهِ وَارِدًا.
اللہ تعالیٰ نے تمہارے اوپر اپنا نور اس لئے وارد کیا ہے۔ کہ اس کے ذریعہ تم اس کے حضور میں داخل ہو جاؤ ۔
میں (احمد بن محمد بن العجیبہ ) کہتا ہوں: وارد نور الہٰی ہے ۔ جو اللہ تعالیٰ اپنے اس بندے کے قلب میں ڈالتا ہے۔ جس کو دوست رکھتا ہے۔ اور ابتداء ، اور وسط ، اور انتہاء کی مطابقت سے۔ یا اس طرح کہو۔ طالبین ، اور سائرین ، اور واصلین کی مطابقت سے اس نور کی تین قسمیں ہیں۔
پہلی قسم۔ وارو الانتباہ :۔ یہ وہ نور ہے جو تم کو غفلت کی تاریکی سے نکال کر ہوشیاری کے نور کی طرف پہنچاتا ہے۔ اور یہ ابتدا والے طالبین کے لئے ہے۔ تو جب اپنی نیند سے بیدار، اور اپنی غفلت سے ہوشیار ہوتا ہے۔ تو اپنے رب کی طلب کے لئے اپنے قدم پر مضبوطی سے قائم ہو جاتا ہے۔پس اپنے جسم اور قلب کے ساتھ اس کے سامنے حاضر ہوتا ہے اور پورے طور پر اس کی طرف جمع ہو جاتاہے۔
دوسری قسم : وارد الا اقبال: یہ وہ نور ہے۔ جو اللہ تعالیٰ اپنے بندے کے قلب میں ڈالتا ہے۔ تو وہ اس کو اللہ تعالیٰ کے ذکر کے لئے حرکت دیتا ہے۔ اور اس کے ماسوا سے اس کو غائب کر دیتا ہے۔ تو وہ ہمیشہ اس کے ذکر میں مشغول ، اور اس کے ماسوا سے غائب رہتا ہے۔ یہاں تک کہ قلب نور سے بھر جاتا ہے۔ اور مذکور کے ماسواسے غائب ہو جاتا ہے۔ تو وہ نور کے سوا کچھ نہیں دیکھتا ہے۔ اور اغیار کی قید سے نکل جاتا ہے۔ اور آثار کی غلامی سے آزاد ہو جاتا ہے۔
تیسری قسم : وارد الوصال:۔ یہ وہ نور ہے جو بندے کے قلب پر غالب ہو جاتا ہے۔ پھر اس کے ظاہر اور باطن پر چھا جاتا ہے۔ تو وہ اس کو اس کے نفس کی قید سے نکالتا ہے۔ اور اس کو اس کے ظاہر کے دیکھنے سے غائب کرتا ہے۔ مصنف (ابن عطاء اللہ اسکندری ) نے پہلی قسم یعنی وارد الانتباہ کی طرف اپنے مذکورہ قول:
إِنَّمَا أَوْرَدَ عَلَيْكَ الْوَارِدَ الحَ سے اشارہ فرمایا:
یعنی اس نے تمہارے اوپر بیداری اور ہوشیاری کا نور وارد انتباہ ‘ روشن کیا۔ تا کہ اس کے ذریعہ تم اس کی طرف سیر کرو۔ اور اس کے حضور میں داخل ہو جاؤ۔ اگر وہ تمہارے اوپر یہ نور نہ وارد کرتا ۔ تو البتہ تم اپنی غفلت کے وطن میں مستی کی نیند سے سوتے ہوئے ہمیشہ حسرت میں باقی رہتے۔


ٹیگز

اپنا تبصرہ بھیجیں