قصور احوال پر تربیت کرنے اورتکمیل و کمال کے حاصل کرنے پر ترغیب دینے کے بیان میں حمید احمدی کی طرف صادر فرمایا ہے: ۔
اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ وَسَلَامٌ عَلٰی عِبَادِہِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰی ( الله تعالیٰ کیلئے حمد ہے اور اس کے برگزیدہ بندوں پر سلام ہو ) برادرم عزیز شیخ حمید کامکتوب شریف پہنچا اس نے بہت خوش وقت کیا یہ کس قدر اعلی نعمت ہے کہ اس قسم کے فتنہ و فساد کے زمانہ میں لوگ ایک شخص کی صحبت میں جائیں اور ان کو خدا تعالیٰ کی پاک بارگاہ کی طرف رغبت پیدا ہو اور ان کے دل ماسوی اللہ کی طرف سے سرد ہو جا ئیں اور باوجود اس امر کے وہ برادرعزیز اس دولت پر مغرور نہ ہو اور اپنے
کام سے فارغ نہ ہو مثل مشہور ہے کہ ہنوز دہلی دور است (ابھی دہلی دور ہے ) معلوم نہیں کہ سو میں سے ایک نے انجام کو پایا ہو یہ احوال جو طالبوں کو ابتداء میں ظاہر ہوتے ہیں اور ذوق و لذت بخشتے ہیں۔ اسی طرح ہیں جس طرح بچوں کو الف با سکھاتے ہیں اصل معاملہ یہ ہے کہ(حروف) تہجی سے مولویت حاصل کریں اور ذوق ولذت سے ولایت خاصہ کے درجہ تک پہنچ جائیں۔ بیت
ہنوز ایوان استغنا بلند است مرافکر رسیدن ناپسند است
ترجمہ۔ بیت بہت اونچا ہے استغنا کا ایوان نہ کر کوشش وہاں چڑھنے کی اے جاں
چاہیئے کہ اپنی اوقات کو آباد تھیں اور ظاہر و باطن میں شریعت و طریقت کے ساتھ آراستہ رہیں ۔ دوسرے کی تکمیل اپنے کمال کی شاخ ہے جو ولایت خاصہ کا درجہ ہے لیکن جب آپ کی صحبت میں طالبوں کو رشد و ہدایت پیدا ہو اور احوال ومواجید ظاہر ہوں اگر چہ فنا بقاء کی حد تک نہ پہنچیں تو یہ بھی غنیمت ہے اور اس زمانہ میں سرخ گندھک کا حکم رکھتا ہے اس کو بھی کرتے ہیں لیکن استخاروں اور توجہوں کے بعد جس کسی کو طریقہ کی تعلیم دیں مناسب بلکہ لازم ہے اور اس امر سے ڈرتے اور خوف کرتے رہیں ۔ ایسا نہ ہو کہ اسی راہ سے آپ پر شیطان کا غلبہ ظاہر ہو۔ أَعَاذَنَا اللَّهُ سُبْحَانَهُ مِنْ شَرِّہٖ(اللہ تعالیٰ ہم کو اس کے شر سے بچائے ) وہ شمار تعداد جو آپ کو کہی گئی تھی اگر آپ نے پوری کر لی ہے تو اس سےدو گنی تعداد پرعمل کریں اور پھرخبر کریں تا کہ حال کے مناسب اطلاع دی جائے۔ انشاء اللہ تعالیٰ ان یاروں کو کہ جن کا تعلق آپ کے ساتھ ہے دعا پہنچائیں ۔ صحیفہ شریفہ جو سید یحی نے لکھا تھا پہنچا ۔ اللہ تعالیٰ کیلئے حمد ہے کہ ایسے زمانہ میں کہ قیامت کا کمال قرب رکھتا ہے جیسے کہ حدیث میں آیا ہے کہ تَقُومُ السَّاعَةُ عَلَى اَ شْرَارِ النَّاس ( قیامت برے لوگوں پر قائم ہوگی ) لوگوں کے دل حق تعالیٰ کی طرف کھچے ہوئے ہیں اور اس درگہ پاک کے شوقین اور فریفتہ ہیں ۔ دوستوں سے غائبانہ دعا کی توقع اور سلامتی خاتمہ کی امید ہے۔ رَبَّنَا أَتْمِمْ لَنَا نُورَنَا وَاغْفِرْ لَنَا إِنَّكَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ يا الله تو ہمارے نور کو کامل کر اور ہمیں بخش۔ تو ہر چیز پر قادر ہے ۔
مکتوبات حضرت مجدد الف ثانی دفتر سوم صفحہ320ناشر ادارہ مجددیہ کراچی