سلبیہ صفات
صفات سلبیہ: قرآن یاحدیث میں ذکر کردہ وہ صفات جن کے بابت باری تعالیٰ نے اپنی ذات سےیا اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ذات ِباری تعالیٰ سے نفی فرمائی ہو، کیونکہ وہ اللہ تعالیٰ کی شان سے پست ہیں جیسے: ظالم ہونے کی نفی فرماتے ہوئے ارشاد فرمایا: {وَمَارَبُّکَ بِظَلاَّمٍ لِلْعَبِیْدِ}اسی طرح موت،اونگھ، نیند،وغیرہ ۔یہ ساری نقص والی صفات ہیں،ان کی عمومی پہچان یہ ہے کہ ان سے پہلے حرف ِنفی ،جیسے لا،ما، لیس وغیرہ آتا ہے۔ان صفات کی ذات ِباری تعالیٰ سے نفی کرنا اور ان کی کمال والی ضد [جیسے موت کی ضد کمال حیات ہے]کو اللہ تعالیٰ کے لیے ثابت کرنا ضروری ہے۔
صفات سلبیہ
وہ ہیں جس سے اللہ تعالیٰ کی ذات مبرا اور پاک ہے۔ مثلاً وہ جاہل نہیں، بے اختیار وبے کس نہیں، کسی بات سے معذور و عاجز نہیں، اندھا نہیں، بہرا نہیں، گونگا نہیں، ظالم نہیں، مجسم یعنی جسم والا نہیں، زمانی و مکانی، جہت و مکان و زمان و حرکت و سکون و شکل و صورت اور تمام حوادث سے پاک ہے۔ کھانے پینے اور تمام حوائج بشری (انسانی حاجتوں) اور ہر قسم کے تغیر وتبدل ، حدوث واحتیاج سے پاک ہے،نہ وہ کسی چیز میں حلول کئے ہوئے ہے کہ کسی چیز میں سما جائے ،نہ اس میں کوئی چیز حلول کئے ہوئے کہ اس میں پیوست ہو جائے ، یونہی وہ ذات کسی کے ساتھ متحد بھی نہیں جیسے کہ برف پانی میں گھل کر ایک ہو جاتی ہے نہ وہ کسی کا باپ ہے ،نہ کسی کا بیٹا ، نہ اس کے لیے بی بی ہے ، نہ اس کا کوئی ہمسر و برابر۔
صفات سلبیہ اللہ تعالی سے مسلوب ہیں انہیں صفات جبروتیہ جلالیہ بھی کہا جا تا ہے