طہارت کابیان فصل13

طہارت کی دو قسمیں ہیں۔ ظاہری طہارت اور باطنی طہارت

 ظاہر ی طہارت شریعت کے پانی سے حاصل ہوتی ہے۔ 

جبکہ باطنی طہارت کے لیے توبہ تلقین مرشد، تصفیہ ، اور سلوک الطریق(راہ طریقت) کا پانی چاہیئے۔ شرعی وضو جسم سے کسی نجاست کے خروج سے جب ٹوٹ جاتا ہے ۔ تو تجدید وضو ضروری ہو جاتا ہے جیسا کہ حضور ﷺکا ارشاد ہے۔ 

من جد دالوضوء جدد الله إيمانه جو تازہ وضو کر تا ہے اللہ تعالی اس کے ایمان کو تازگی بخش دیتاہے 

افعال ذ میمہ اور اخلاق ردیہ مثل تکبر، حسد، کینہ ، خود پسندی، غیبت جھوٹ اور خیانت ، خواہ خیانت آنکھ کی ہو، ہاتھوں کی ہو پاؤں کی ہویا کانوں کی ہو جیسا کہ حضور ﷺکا ارشاد ہے۔ 

الْعَيْنَانِ ‌تَزْنِيَانِ وَالْيَدَانِ ‌تَزْنِيَانِ آنکھیں بھی زنا کرتی ہیں اور ہاتھ بھی 

جب ان سے باطنی وضو ٹوٹ جاتا ہے تو ان مفسدات سے خالص توبہ کر کے اور نادم ہو کر رجوع إلى الله استغفار اور ان مفاسد کو دل سے نکال پھینکنے کے عزم کے ساتھ دوبارہ باطنی طہارت حاصل کرنا ضروری ہو جاتا ہے۔ عارف کو چاہیئے کہ ان آفات سے اپنی توبہ کی حفاظت کرے۔ تبھی اس کی نماز مکمل ہو گی 

جیسا کہ اللہ تعالی کا ارشاد گرامی ہے۔ 

هَذَا مَا تُوعَدُونَ لِكُلِّ أَوَّابٍ حَفِيظٍ (ق:32) یہی ہے جس کا تم سے وعدہ کیا گیا یہ ہر اس شخص کے لیے ہے جو اللہ کی طرف رجوع کرنے والا اپنی توبہ کی حفاظت کرنے والا ہے“ 

ظاہری وضو اور نماز کے لیے وقت مقرر ہے مگر باطنی وضو اور نماز کا تمام عمر کے لیے مسلسل صبح و شام اہتمام کرنا ضروری ہے۔ 

سرالاسرار ،شیخ عبد القادر جیلانی صفحہ88 سلطان الفقر پبلیکیشنز لاہور


ٹیگز

اپنا تبصرہ بھیجیں