عبرت حاصل کرنا.Ebrat Hasil Kerna

شیر بھیڑیا اور لومڑی اکٹھے مل کر شکار کو نکلے ان کو شکار میں نیل گائے، جنگلی بکرا اور خرگوش ہاتھ آئے۔ شیر نے دیکھا کہ بھیڑیا اور لومٹری بھی اس شکار میں اپنے حصے کی خواہش رکھتے ہیں۔ اس نے ان کی نیتوں کو بھانپ کر پہلے بھیڑیئے کو بلایا کہ وہ انصاف سے تقسیم کرے۔ بھیڑیئے نے کہا ”بادشاہ سلامت آپ بڑے ہیں۔ نیل گائے آپ کا حصہ جنگلی بکر ادرمیان ہے۔ وہ میرا حصہ ہے۔ جب کہ خرگوش لومڑی کا حصہ ہے۔ شیر نے کہا: 

میرے آگے تیری کیا ہستی ہے کہ میرے ہوتے ہوئے تو انصاف کرے۔ اس نے بھیڑیئے کوقریب بلا کر اس زور سے پنجہ مارا کہ وہ فوراً ہلاک ہو گیا۔ اس کے بعد اس نے لومڑی کو بلایا او تقسیم کے لئے کہا۔ لومڑی نے باادب ہو کر کہا:”جناب تقسیم کیسی یہ نیل گائے آپ کے صبح کا ناشتہ ہے ۔ جنگی بکر ادو پہر کو اور خرگوش رات کو تناول فرما لیے گا۔ شیر اس سے خوش ہوا اور اس کی انصاف پسندی کی داد دیتے ہوئے اس سے پوچھا کہ یہ  انصاف کی تقسیم تو نے کہاں سےسیکھی۔ لومڑی نے کہا: جناب بھیڑیئے کے انجام سے۔ چنانچہ شیر نے خوش ہو کر وہ تینوں شکار لومڑی کوبخش دیئے۔ 

ثمرات:   دوسروں کے انجام سے عبرت حاصل کرناعقلمندوں کا شیوہ ہے۔یہ ان کو انجام بد سے بچالیتا ہے۔ 

جو لوگ دوسروں سے عبرت  حاصل نہیں کرتے وہ دوسروں کیلئے عبرت بن جاتے ہیں


ٹیگز

اپنا تبصرہ بھیجیں