نسبت رابطہ میں فتور آنے اور طاعات میں لذت نہ پانے کے سبب میں خواجہ محمداشرف کی طرف صادر فرمایا ہے:۔
حمد وصلوةاور تبلیغ ودعوات کے بعد گزارش ہے کہ برادرم عزیز کاصحیفہ شریفہ پہنچا۔ الله تعالیٰ کی حمد ہے کہ صحت و عافیت سے ہیں ۔ آپ نے پوچھا تھا کہ کیا باعث ہے کہ نسبت رابطہ میں فتور آجاتا ہے تو طاعات میں لذت نہیں پاتا ۔ واضح ہو کہ جو امر رابطہ کےفتور کا سبب ہے طاعات میں لذت کا مانع بھی وہی ہے۔ کبھی قبض بھی اس فتور کا باعث ہوتی ہے اورکبھی خطاء ولغزش کے ہو جانے کے باعث کدورت طاری ہو جاتی ہے۔ پہلی وجہ مذموم نہیں بلکہ سلوک طریقہ کے لوازم سے ہے۔ دوسری وجہ کا تدارک توبہ واستغفار سے کرنا چاہیئے تا کہ اللہ تعالیٰ کے کرم سے اس کا اثر دور ہو جائے چونکہ قبض اور کدورت کے درمیان تمیز بمشکل ہوسکتی ہے۔ اس واسطے ہر حال میں توبہ واستغفار فائدہ مند ہے۔ حق تعالیٰ استقامت عطا فرمائے ۔ والسلام
مکتوبات حضرت مجدد الف ثانی دفتر سوم صفحہ326ناشر ادارہ مجددیہ کراچی