حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی رضحضرت شیخ المشائخ، قطب ربانی، غوث صمدانی ، محبوب سبحانی، سیدنا عبد القادر جیلانی رضی اللہ تعالی عنہ وارضاہ نے تصوف و طریقت پر مشتمل کتاب” آداب السلوک والتواصل الی منازل الملوک“ میں فرمایا :
الله تعالی کبھی اپنے کسی بندے کو دوسروں کے عیوب پر مطلع فرمادیتا ہے۔ جب وہ بنده دوسروں کے جھوٹ ، دعاوی(دعوے) ۔ افعال و اقوال اور باطن و نیت کے شرک سے آگاہ ہو جاتا ہے تو اپنے رب ، اس کے رسول اور دین کے بارے غیرت کا مظاہر ہ کر تا ہے۔ اس کا دل غیرت دینی سے جل اٹھتا ہے اور پھر وہ اس کا اظہار بھی کر بیٹھتا ہے۔ (اور وہ کہہ اٹھتا ہے)
شرک کے ساتھ توحید کا دعوی کیسے ہو سکتا ہے شرک کفر ہے اور قرب حق سے انسان کو دور کرنے کا موجب ہے۔ یہ شیطان لعین دشمن خدا کی صفت ہے۔ یہ منافقین کاوطیرہ ہے جنہیں جہنم کے سب سے نچلے درجہ میں ہمیشہ کیلئے جانا ہے۔ غیرت دینی کی وجہ سے اللہ تعالی کاولی ایسے بد بخت کی کارستانیوں کو عیاں کر تا ہے۔ اس کے عیوب ۔ افعال خبیثہ اور اس کے جھوٹے دعاوی(دعوے) کی قلعی کھولتا ہے۔ اور لوگوں کو بتاتا ہے کہ صد یقین کے احوال اور فنافی القدر کے اس کے تمام دعوے محض جھوٹ ہیں۔ یہ سب کچھ اس کے مکر و فریب کے جال کو تار تار کرنے اور اسے نصیحت کرنے کی غرض سے ہو تا ہے۔ اور اس کی ایک وجہ یہ بھی ہوتی ہے کہ الله تعالی کے فعل کو اس پر غلبہ ہو تا ہے وہ اسی کے ارادے سے گفتگو کر رہا ہوتا ہے۔ وہ اس جھوٹ افتر پرداز پر اپنے غصے کا اظہار کر رہا ہو تا ہے۔
لوگ اسے غیبت خیال کر بیٹھتے ہیں۔ اور کہتے ہیں کہ اللہ کا دوست لوگوں کی غیبت کر رہا ہے۔ حالانکہ یہ ممنوع ہے۔ کیا یہ شخص دوسروں کی پیٹھ پیچھے غیبت جوئی کر رہا ہے۔
لوگوں کے حق میں یہ اعتراض بہتر ثابت نہیں ہوتا بلکہ حسب ارشاد ربانی زیادہ نقصان کا موجب بنتا ہے۔
وَإِثْمُهُمَا أَكْبَرُ مِنْ نَفْعِهِمَا اور ان کا گناہ بہت بڑا ہے ان کے فائدے سے“
ظاہر میں تو یہ برائی سے نفرت کا اظہار ہے لیکن حقیقت میں الله تعالی کی ناراضگی کا سبب اور اس پر اعتراض ہے۔ پس منکر ولی کی حالت حیرت و توقف میں بدل جاتی ہے۔ اسے سکوت و بر داشت چاہیئے تھا اور اللہ تعالی کے اس ولی کی بات کی تاویل لازم تھی نہ کہ اعتراض اور اللہ کے ولی پر جھوٹا طعن۔ اور کبھی ایسا بھی ہو تا ہے کہ اللہ تعالی کے ولی کی ناراضگی اور غصہ اس شخص کی اصلاح کا سبب بن جاتا ہے۔ وہ توبہ واستغفار کر لیتا ہے۔ اخلاق رذیلہ سے مجتنب ہو جاتا ہے۔ اور جہالت و حیرت سے رجوع کر لیتا ہے۔ پس یہ چیز ولی اللہ کے حق میں جہاد اور مغرور و متکبر شخص کے لئے باعث بخشش ثابت ہوتی ہے۔
وَاللَّهُ يَهْدِي مَنْ يَشَاءُ إِلَى صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ اور الله تعالی پہنچاتا ہے جسے چاہتا ہے سیدھی راہ تک
آداب السلوک شیخ عبد القادر الجیلانی صفحہ 184 ،مکتبہ دارالسنابل دمشق شام