کتاب وسنت اعمال کاترازو

حضرت شیخ المشائخ، قطب ربانی، غوث صمدانی ، محبوب سبحانی، سیدنا عبد القادر جیلانی رضی اللہ تعالی عنہ وارضاہ نے تصوف و طریقت پر مشتمل کتاب” آداب السلوک والتواصل الی منازل الملوک“ میں فرمایا :

اپنے دل میں جب کسی شخص کی محبت یا نفرت پائے تو اس شخص کے اعمال کو کتاب و سنت پر پیش کر اگر وہ قرآن و سنت کی تعلیمات کی روشنی میں قابل نفرت ہے تو پھر مژدہ کہ تو نے اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ موافقت کی ہے۔ اگر اس کے اعمال کتاب و سنت کی روسے قابل محبت ہیں اور تیرے دل میں اس کی نفرت پائی جاتی ہے تو سمجھ جا کہ تو خواہش کا بندہ ہے۔ اس شخص سے اپنی خواہش کی وجہ سے نفرت کر رہا ہے۔ اور اس سے کینہ اور بغض رکھ کر ظلم کر رہا ہے۔ اور یوں اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت کر کے معصیت کا مرتکب ہو رہا ہے۔ اپنے بغض سے اللہ تعالی کے دربار میں توبہ کر اور اس شخص کے علاوہ دوسرے محبوبان بارگاه الہی ، اولیاء و اصفیاء اور صالحین امت کی محبت کا سوال کر تا کہ تو ان سے محبت کر کے اللہ تعالی سے موافقت اختیار کرلے۔ 

اسی طرح جس سے محبت کر تا ہے اس کے اعمال کو قرآن و سنت پر پیش کر۔ اگر قرآن و سنت کی تعلیمات کے مطابق وہ قابل محبت ہے تو اس سے محبت کر۔ قابل نفرت ہے تو نفرت کر۔ تاکہ تیری اس کے ساتھ محبت اور نفرت اپنی خواہش کی وجہ سے نہ ہو کیونکہ اللہ تعالی مخالفت نفس کا حکم دیتا ہے۔ 

وَلَا تَتَّبِعِ الْهَوَىٰ فَيُضِلَّكَ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ اور نہ پیروی کیا کرو ہوائے نفس کی وہ بہکا دے گی تمہیں راه خداسے“

آداب السلوک شیخ عبد القادر الجیلانی صفحہ 110 ،مکتبہ دارالسنابل دمشق شام


ٹیگز

اپنا تبصرہ بھیجیں