نصیحت اور ذکر الہی کی ترغیب اور دنیا کی محبت سے بچنے کے بارہ میں میر محمد امین کی والدہ کی طرف لکھا ہے وہ نصیحتیں جو ضروری ہیں یہ ہیں:۔
(1) اپنے عقائد کو فرقہ ناجیہ یعنی علماء اہل سنت و جماعت کے عقائد کے موافق درست کریں۔
(2) عقائد کے درست کرنے کے بعد احکام فقہیہ کے مطابق عمل بجالا ئیں، کیونکہ جس چیز کا امر ہو چکا ہے اس کا بجا لانا ضروری ہے اور جس چیز سے منع کیا گیا ہے اس سے ہٹ جانا لازم ہے۔
(3) پنج وقتی نماز کو سستی اور کاہلی کے بغیر شرائط اور تعدیل ارکان کے ساتھ ادا کریں۔
(4) نصاب کے حاصل ہونے پر زکوة ادا کریں۔ امام اعظم رضی اللہ تعالی نے عورتوں کے زیور میں بھی زکوة کا ادا کرنا فرمایا ہے۔
(5) اپنے اوقات کو کھیل کود میں صرف نہ کریں اور قیمتی عمرکو بیہودہ امور میں ضائع نہ کریں پھر امور منہیہ اور مخطورات شرعیہ کے بارے میں کیا تاکید کی جائے۔
(6) سرود ونغمہ یعنی گانے بجانے کی خواہش نہ کریں اوراس کی لذت پر فریفتہ نہ ہوں۔ یہ ایک قسم کازہر ہے جو شہد میں ملا ہوا ہے اور سم قاتل ہے۔ جوشکر سے آلودہ ہے۔
(7) لوگوں کی غیبت اور نکتہ چینی سے اپنے آپ کو بچائیں۔ شریعت میں ان دونوں بری خصلتوں کے بارے میں بڑی وعید آئی ہے۔
(8) جہاں تک ہو سکے جھوٹ بولنے اور بہتان لگانے سے پرہیز کریں، کیونکہ یہ دونوں بری عادتیں تمام مذہبوں میں حرام ہیں اور ان کے کرنے والے پر بڑی وعید آئی ہے۔
(9) خلقت کے عیبوں اور گناہوں کو ڈھانپنا اور ان کے قصوروں سے درگزر اور معاف کرنا بڑے عالی حوصلہ والے لوگوں کا کام ہے۔
(10) غلاموں اور ماتحتوں پرمشفق و مہربان رہنا چاہیئے اوران کے قصوروں پرمؤاخذه نہ کرناچاہیئے اور موقع اور بے موقع ان نامرادوں کو مارنا، پیٹنا، گالی دین اور ایذا پہچانا نامناسب ہے۔
(11) اپنی تقصیروں کو نظر کے سامنے رکھنا چاہئے۔ جو ہر ساعت حق تعالی کی پاک بارگاہ کی نسبت وقوع میں آرہی ہیں اور حق تعالی ان کے مواخذہ میں جلدی نہیں کرتا اور روزی کو نہیں روکتا۔
(12) عقائد کے درست کرنے اور احکام فقہیہ کے بجالانے کے بعد اپنے اوقات کوذکر الہی میں بسر کریں اور جس طرح ذکر طریق سیکھا ہوا ہے۔ اسی طرح عمل میں لائیں اور جو اس کے منافی ہو اس کو اپنا دشمن جان کر اس سے اجتناب کریں۔
ہر چہ جزذ کر خداے احسن است گرشکر خوردن بودجا نکندن است
ترجمہ بیت: عشق حق کے ماسوا جو کچھ کہ ہے ہر چند احسن ہے شکر کھانا بھی گر ہوگا عذاب جان کندن ہے
آپ کو روبرو بھی کئی دفعہ یہی کہا گیا ہے کہ امورشرعیہ میں جس قدر احتیاط کی جائے اسی قدر مشغولی اور مراقبہ میں زیادتی ہوتی ہے اوراگرا حکام شرعیہ میں سستی کی جائے تو مشغولی اور مراقبہ کی لذت وحلاوت برباد ہو جاتی ہے۔ اس سے زیادہ کیا لکھا جائے ۔ والله سبحانه أعلم
مکتوبات حضرت مجدد الف ثانی دفتر سوم صفحہ119ناشر ادارہ مجددیہ کراچی