روز مرہ کے حوادث کوحق تعالیٰ کے ارادہ کی طرف راجع کرنے اور ان سے لذت پانے کے بیان میں خواجہ شرف الدین حسین کی طرف صادر فرمایا ہے:۔
حق تعالیٰ شریعت مصطفویہ علی صاحبها الصلوة والسلام و تحیتہ کے سیدھے راستہ پر استقامت عطا فرما کر بالکل اپنی جناب پاک کا گرفتار بنالے میرے عزیز باتمیز فرزند حوادث یومیہ جب واجب الوجود جل شانہ کے ارادہ سے پیدا ہوتے ہیں اور اس کے فعل سے آتے ہیں تو اپنے ارادہ کو حق تعالیٰ کے ارادہ کے تابع بنا کر ان حوادث کو اپنی مرادیں سمجھنا چاہیئے اور ان سے لذت حاصل کرنی چاہیئے اگر بندگی ہے تویہ نسبت ضرور پیدا کرنی چاہیئے ورنہ بندگی سے پاؤں نکالنا اور اپنے مولا جل شانہ سے مقابلہ کرنا ہے۔ حدیث قدسی میں آیا ہے مَنْ لَمْ يَرْضَ بِقَضَائِي وَلَمْ يَصْبِرْ عَلَى بَلائِي فَلْيَطْلُبْ رَبًّا سِوَاي فليخرجْ من تحت سَمَائيجو میری قضاء پر راضی نہیں ہوتا اور میر بلا پر صبر نہیں کرتا اس کو چاہیئے کہ میرے سوا کوئی اور خدا بنالے اور میرے آسمان کے نیچے سے نکل جائے) ہاں فقراء اور مساکین اور عاجز لوگ تمہاری رعایت و حمایت سے بہت آسودہ اور خوش حال تھے۔ اللہ تعالیٰ ان کا بھی صاحب و مالک ہے۔ وہ ان کے لیے کافی ہے تمہاری نیک نامی باقی رہے گی۔ حق تعالیٰ تم کو دنیا وآخرت کی جزا عطا فرمائے ۔ والسلام.
مکتوبات حضرت مجدد الف ثانی دفتر سوم صفحہ174ناشر ادارہ مجددیہ کراچی