حضرت شیخ المشائخ، قطب ربانی، غوث صمدانی ، محبوب سبحانی، سیدنا عبد القادر جیلانی رضی اللہ تعالی عنہ وارضاہ نے تصوف و طریقت پر مشتمل کتاب” آداب السلوک والتواصل الی منازل الملوک“ میں فرمایا :
جب تک تو اپنے پورے جسم کا دشمن نہیں بن جاتا۔ اپنے تمام اعضاء اور جوارح سے مخالفت نہیں کر لیتا۔ اپنے وجود، حرکات و سکنات ، سننے ، دیکھنے، بولنے پکڑنے، عقل و فکر اور سعی و کوشش سے الگ نہیں ہو جاتا۔ جب تک تو ہر اس چیز کو چھوڑ نہیں دیتا جو نفخ روح کے بعد تجھ میں پیدا کی گئی یا اس پہلے پیدا کی گئی روحانی و جسمانی تواولیاء اللہ کی جماعت میں داخل ہونے کی تمنا اور آر زو نہ کر۔ کیونکہ یہ سب کچھ رب قدوس کے سامنے حجاب ہیں۔ جب تو روح محض بن جائے گا اور سراسر اور غیب الغیب ہو جائے گا باطن کی ہر چیز سے مباین ، اور ہر چیز کودشمن، حجاب اور تاریکی خیال کرے گا جیسا کہ رب قدوس نے حضرت ابراہیم خلیل اللہ علیہ السلام کے بارے فرمایا :
فَإِنَّهُمْ عَدُوٌّ لِي إِلَّا رَبَّ الْعَالَمِينَ پس وہ سب میرے دشمن ہیں سوائے رب العالمین کے“
پس اب تو دوسری مخلوق کے ساتھ اپنے پورے جسم اور جسم کے تمام اجزاء کو بت خیال کر اور ان کی ذرہ برابر اطاعت وانقیاد نہ کر تو ایسے میں تجھے اسرارو علوم لدنی اور معارف غیبیہ پر امین بنادیا جائے گا۔ تکوینی امور تیرے سپرد کر دئیے جائیں گے اور کرامات کا تیرے ہاتھ پر ظہور ہوگا اور یہ سب چیزیں اس قدرت سے تعلق رکھتی ہیں جو اہل ایمان کو جنت میں عطا ہو گی۔ اس حالت میں تیری حیثیت مرنے کے بعد آخرت میں زندہ ہو جانے والے کی ہو گی۔ تو سراپا قدرت بن جائے گا۔ اللہ سے سنے گا۔ اللہ کے ذریعے دیکھے گا اللہ کے ذریعے کلام کرے گا۔ اللہ کے ذریعے پکڑے گا۔ اللہ کے ذریعے چلے گا اللہ کے ذریعے سوچے گا۔ اللہ کے ساتھ اطمینان اور آرام پائے گا۔ اور اللہ تعالی کے علاوہ ہر چیز سے اندھا اور بہرہ بن جائے گا۔ اللہ کے اوامر و نواہی کی پابندی اور حدود کی حفاظت تو کرے گا
لیکن اللہ تعالی کے علاوہ تیری نظروں میں کوئی اور وجود ہی نہیں ہو گا۔ اور جب کہ حکم کی بجا آواری اور حد کی پاسداری میں تجھ سے کوئی کوتاہی ہو گی تو مفتون ہو گا اور شیطان کابازیچہ بن چکا ہو گا۔
پس ایسے میں شریعت کے حکم کی پاسداری کر اور حرص و ہو ا چھوڑدے۔ کیونکہ جس حقیقت کی گواہی شریعت سے نہ ملے وہ الحاد اور زندقہ ہے۔
آداب السلوک شیخ عبد القادر الجیلانی صفحہ 130 ،مکتبہ دارالسنابل دمشق شام