چودہ طبق کیا ہیں؟
اندر کلمہ کل کل کردا عشق سکھایا کلماں ھو
چودہ طبق نیں کلمے اندر چھوڑ کتاباں قلماں ھو
سات طبقے زمین کے اور سات طبقے آسمان کے، کائنات
چودہ طبق کیا ہیں؟؟
وجود عنصری کے لئے سات طبقات ارضی ہیں جو نفسانی علم سے روشن ہیں ،وہ یہ ہیں
۱۔غصہ
۲۔حسد
۳۔تکبر
۴۔بخل
۵۔کینہ
۶۔شہوت
۷۔حرص و ہوا
بسلسله چوده طبق وجود ملکی کے لئے سات طبقات سماوی ہیں جوروحانی علم سے منور ہیں وہ مندرجہ ذیل ہیں
۱۔محبت
۲۔حلم
۳۔صبر
۴۔شکر
۵۔توکل
۶۔رضا
7۔حیا۔
.چودہ طبق دلے دے اندر تنبوں وانگن تانے ھو
وچے بھیڑے وچے چنگے وچے ونج مہانے ھو
چودہ#طبق!!
پس سلطان باہو عروج آدمیت کے سات طبقات بتاتے ہیں جو سراسر اخلاق ہیں اور اخلاق تصوف کا سب سے اونچا درجہ ہے،نفس بُری صفات کا مجموعہ ہےاسے طبیعت بھی کہتے ہیں اور طبیعت کو شریعت کے تابع کرنے کا نام ادب ہے اور الدین کل ادبٍ،اور دین سارا کا سارا ادب ہے ،ہر مقام اور ہر جگہ کے الگ آداب ہیں ،سات مدارج نزول کے ہیں یہ بُری صفات ہیں انھیں چھوڑنے سے عروج شروع هوتا ہے اور سات مدارج عروج کے ہیں جن کو اختیار کرنے سے روح کی ترقی ہوتی ہے اور انسان کا مقام فرشتوں سے بلند تر ہو جاتا ہے
قرآن پاک میں ہے
ٱللَّهُ ٱلَّذِي خَلَقَ سَبۡعَ سَمَٰوَٰتٖ وَمِنَ ٱلۡأَرۡضِ مِثۡلَهُنَّۖ يَتَنَزَّلُ ٱلۡأَمۡرُ بَيۡنَهُنَّ لِتَعۡلَمُوٓاْ أَنَّ ٱللَّهَ عَلَىٰ كُلِّ شَيۡءٖ قَدِيرٞ وَأَنَّ ٱللَّهَ قَدۡ أَحَاطَ بِكُلِّ شَيۡءٍ عِلۡمَۢا ﴿ الطلاق:12﴾…
یعنی :’’ اللہ وہ ہے جس نےسات آسمان بنائے اوراتنی ہی زمین ۔اس کا حکم ان کے درمیان اترتا ہے یہ اس لیے کہ تم کومعلوم ہوجائے کہ اللہ ہرشئ پرقادر ہےاور اس کے علم نےہر چیز کا احاطہ کرلیا ہے،، ۔ اس آیت سےمعلوم ہوتا ہےکہ آسمان کی طرح زمین کےبھی سات طبقے ہیں ۔چنانچہ ترجمان القرآن حبر المقسرین حضرت ابن عباس اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں:’’ ائ سبع ارضین ،، ( ابن جریر 14؍153)ابن ابی حاتم، حاکم ( 2؍394 ) بیہقی ، عبدبن حمید ) ظاہر آیت اورابن عباس کی تفسیر کی تائید ان احادیث سےبھی ہوتی ہے۔’’ مَنْ ظَلَمَ قِيدَ شِبْرٍ مِنَ الْأَرْضِ طُوِّقَهُ مِنْ سَبْعِ أَرَضِينَ (بخاري كتاب بدء الخلق باب ماجاء في سبع أرضين 4/ 74 :
اللَّهُمَّ رَبَّ السَّمَاوَاتِ السَّبْعِ وَمَا أَظَلَّتْ، وَرَبَّ الْأَرَضِينَ وَمَا أَقَلَّتْ ،،( ترمذي كتاب الدعوات
«اللهُمَّ رَبَّ السَّمَوَاتِ السَّبْعِ وَمَا أَظْلَلْنَ، وَرَبَّ الْأَرْضِينَ السَّبْعِ وَمَا أَقْلَلْنَ»«السنن الكبرى – النسائي – :
ان احاديث صاف ظاہر ہوہےکہ زمین کے بھی سات طبقے ہیں ۔البتہ ان طبقوں کی کیفیت اوران میں کسی مخلوق کےہونے کاعلم اللہ ہی کوہے کسی مرفوع صحیح غیر متکلم فیہ حدیث کے ، یا بغیر کسی قرآنی آیت کی تصریح کے اس کی بابت ہما را بحث کرنا قطعا نامناسب ہے۔
’’ قال الخفاجي : الذي نعتقد أن الارض سبع ، ولها سكان من خلقه يعلمهم الله تعالي ،، انتهي . قال العلامة القنوجي في تفسيره : وهذا أعدل الأقوال وأحوطها ، قال: ويكفي الإعتقاد بكون السموات سبعا والأ رضين سبعا ، كما ورد به الكتاب العزيز والسنة المطهرة ، ولا ينبغي أن نخوض في خلفهما ومافيها ، فإنه شئي استأثر الله سبحانه وتعالي بعلمه ، لا يحيط به احد سواه ، ولم يكلفناالله تعالي بالخوض في أمثال هذه المسائل والتفكر فيها والكلام عليها ،،( بخاري 4/75 .