شہوت کی آگ تجھےخاکسترنہ کر دے

حضرت شیخ المشائخ، قطب ربانی، غوث صمدانی ، محبوب سبحانی، سیدنا عبد القادر جیلانی رضی اللہ تعالی عنہ وارضاہ نے تصوف و طریقت پر مشتمل کتاب” آداب السلوک والتواصل الی منازل الملوک“ میں فرمایا :

حالت فقر میں جب تجھے نکاح کی ضرورت پیش آئی اورتجھ میں اس بوجھ کو اٹھانے کی سکت نہ تھی۔ تو نے اس پر صبر کیا اور باری تعالی کی طرف سے کشائش کا انتظار کیا تو وہ ضرور آسانی باہم پہنچائے گا۔ یا تو نکاح کی ضرورت اور شہوت کو جس طرح پیدا کیا اور اس کا خیال تیرے دل میں ڈالا ہے اس طرح اس کو دور فرمادے گا یا پھر تجھے نکاح پر قدرت دے کر تیری دستگیری فرمائے گا اور دنیا کے جتنے بوجھ ہونگے خود اٹھائے گا اور تیری اپنے فضل سے کفالت کرے گا اور شادی کو تیری اخروی بہتری کیلئے رکاوٹ نہیں بنائے گا۔ 

صبر کی صورت میں اللہ تعالی تجھے صابر کے لقب سے موسوم فرمائیگا۔ اور تیری عصمت و قوت میں اضافہ فرمائے گا اور اگر نکاح کرنا تیرے مقدر میں ہوا اور تو نے نکاح کر لیا تو تجھے سب آسانیاں باہم پہنچائے گا اور صبر و شکر سے بدل دے گا۔ کیونکہ اس نے وعدہ فرمارکھا ہے کہ شکر کرنے والوں کی نعمتوں کو میں اور بڑھاؤں گا۔ ارشاد ربانی ہے۔ 

لَئِنْ شَكَرْتُمْ لَأَزِيدَنَّكُمْ اگر تم پہلے احسانات پر شکر ادا کرو تو میں مزید اضافہ کر دوں گا“

 اور اگر نکاح مقدر میں نہیں تو تیرے دل سے نکاح کے خیال کو دور کر کے تجھے مستغنی فرمادے گا۔ نفس چا ہے یا انکار کرے۔ 

ہر حال میں صبر لازم ہے۔حرص ہوا کی مخالفت ضروری ہے۔حکم خداوندی کو گلے سے لگا لے اور اس کے فیصلے پر راضی ہو جا۔ اور پھر اس سے فضل و عطا کا امیدوار بن جا. الله جل وعلا کا ارشاد گرامی  ہے۔ 

إِنَّمَا يُوَفَّى الصَّابِرُونَ أَجْرَهُمْ بِغَيْرِ حِسَاب صبر کرنے والوں کو ان کا اجر بے حساب دیا جائے گا“ 

دنیا کی نعمتیں تجھے منعم سے غافل نہ کردیں

حضرت شیخ رضی اللہ تعالی عنہ وارضاہ نے ارشاد فرمایا : جب تجھے اللہ تعالی نے مال و دولت سے نوازا اور تو دنیا میں مشغول ہو کر اللہ تعالی کی اطاعت سے غافل بن بیٹھا تو دنیاوعقبی میں تجھے اپنے سے دور اور محجوب کر دے گا۔ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ تجھ سے ساری نعمتیں چھین لے۔ اور اس جرم کی پاداش میں تجھ پر فقر و افلاس کو طاری کر دے۔ اس کے بر عکس اگر تو مال و دولت سے اللہ تعالی کی اطاعت میں مشغول ہو گیا تو دنیا کی یہ نعمتیں عطیہ خداوندی بن جائیں گی اور ایک ذرہ بھی فرمانبرداری کی وجہ سے دولت کم نہیں ہو گی۔ اب مال ودولت تیرے چاکر اور توان کا آقا ہو گا۔ تو دنیا میں راحت و سکون کی زندگی بسر کرے گا اور آخرت میں مکرم و معظم ہو گا۔ جنت الماوی تیر اٹھکانا ہو گی اور صدیقین، شہداء اور صالحین تیرے ہم جلیس ہونگے۔

آداب السلوک شیخ عبد القادر الجیلانی صفحہ 70 ،مکتبہ دارالسنابل دمشق شام


ٹیگز

اپنا تبصرہ بھیجیں