محبوب سبحانی غوث صمدانی ، شہباز لامکانی، حضرت شیخ سید عبدالقادر جیلانی قدس سرہ العزیز کی معروف کتاب الفتح الربانی والفیض الرحمانی‘‘باسٹھ (62 ) مواعظ ،متعدد ملفوظات اور فتوحات کا مجموعہ ہے، یہ خطبہ ان کی فتوحات میں سے ہے۔
دل کی اصلاح کرنے والی چیز یں:
اے بیٹا! اے چھوٹے بچے!
نبی اکرم ﷺ کو نبوت عطا ہوئی تو آپ ﷺ نے اسے کئی سال تک پوشیدہ رکھا۔ بعض نے بعض کو کھالیا حتی کہ آپ کو وحی کی گئی۔
” جو کچھ آپ کی طرف نازل کیا گیا ہے اسے پہنچائیے۔
ا اور تو ذرا سی چیز کو دیکھتا ہے تو اسے نظاہر کرتا پھرتا ہے اور اسے چھپاتا نہیں ، تیرے گھر میں آسمان سے کپڑوں کی گٹھڑی آگری توتو نے گھر کا دروازہ کھول دیا اور لوگوں کو خریدنے کے لئے آواز یں دینے لگا: ہے کوئی جوا سے مجھ سے خرید لے‘‘۔
یہ بھی ہو سکتا ہے کہ وہ گٹھڑی ہمسایوں کی بطور عاریت وامانت ہو،
چار چیزیں ہیں جو دل کی اصلاح کرتی ہیں: – رزق پر نگاہ ڈالنا حلال ہے یا حرام! عبادت کے لئے فارغ البال ہونا۔ کرامت کی حفاظت ، جو کچھ تجھے حاصل ہواس کی نگہبانی کرنا، وہ چیز یں چھوڑ دینا جن کا تجھے پتہ نہیں یہ امر کامل پرہیز گاری، آستانہ الہٰی پر حاضری اور حفاظت دین کی بار بارطلبی سے حاصل بھی ہوتا ہے اور درست و صحیح بھی ، ایمان والا اپنے کھانے پینے میں ٹھہرارہتا ہے،قرآن وسنت سے اجازت طلب کیا کرتا ہے ۔ یہاں تک کہ جب وہ اللہ سے قریب ہو جا تا ہے تو وہ ایسے حال پر پہنچ جاتا ہے کہ ۔ اس کے حکم سے حکم کرتا ہے، اس کی ممانعت سے ممانعت کرتا ہے، اس کے علم سے عالم بنتا ہے، اس کے بصر سے دیکھنے لگتا ہے۔ تم مرنے سے پہلے اللہ کے ساتھ نئے سرے عہد کر لو،عنقریب جب غبار ہٹ جائے گاتمہیں حقیقت معلوم ہو جائے گی۔اےجھوٹو ! اے جاہلو! اے غافلو! تھوڑی ہی دیر میں تمہیں اس کی خبرمل جائے گی۔
فیوض غوث یزدانی ترجمہ الفتح الربانی،صفحہ 656،قادری رضوی کتب خانہ گنج بخش لاہور