اللہ کی جماعت

محبوب سبحانی غوث صمدانی ، شہباز لامکانی، حضرت شیخ سید عبدالقادر جیلانی قدس سرہ العزیز کی معروف کتاب الفتح الربانی والفیض الرحمانی‘‘باسٹھ (62 ) مواعظ ،متعدد ملفوظات اور فتوحات کا مجموعہ ہے، یہ خطبہ ان کی فتوحات میں سے ہے۔

 جب تجھے ایسے شیخ کامل کا علم ہو جائے تو تو اس کے پاس پڑارہ ، اور اگر تجھے ایسا شیخ نہ ملے اورتو اسے پہچان نہ پائے تو اپنے نفس پر رویا کرقضاء وقدر پر راضی ہونے والوں کے چہروں کو دیکھ کر تقدیر مسکراتی ہے، اور انہیں بادشاہ کی طرف لے جاتی ہے ، ان کے لئے دروازہ کھلواتی ہے اور انہیں بادشاہ کے قریب کر دیتی ہے ، اس وقت یہ لوگ اللہ کی جماعت سے ہو جاتے ہیں،  یہ محض ہوس نہیں ہے۔ ایک اصل ہے، یہ ایک کامل امر ہے، تم تقدیر کی موافقت کرو اور اس سے جھگڑا نہ کرو، نہ اس سے لڑو، نرمی برتناہی موافقت ہے۔ حضرت یحی بن معاذ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ان صد یقوں کا کلام جو کہ رسولوں کے قائم مقام ہیں ، اور ان کے اسرار میں ان کے بدل میں اللہ کی وحی ہے،  ان کا کلام اللہ کی طرف سے ہے ، اور اللہ کے ساتھ ہے اور اللہ کے متعلق ہے

شہر خموشاں کے باسیوں سے سبق لو

اے مخاطب! تو کسی قبرستان میں جا کر بیٹھ جا اورمردوں سے خطاب کر

تم نے کیا پایا تم نے کس طرف رجوع کیا۔ تمہارے اہل وعیال کہاں ہیں ،گھر بار کہاں ہیں ،

مال کہاں ہیں ، جوانی کدھر ہے۔قوت کہاں گئی ،امرو نہی کہاں ہیں ۔ لینا دینا کہاں ہے، دوست احباب کہاں ہیں ۔شہوتیں اور خواہشیں کہاں ہیں، ۔ گویا اس کے جواب میں وہ تجھ سے خطاب کریں گے:ہم جو چھوڑ آئے اس پر نادم ہیں ۔ ہم نے جو آ گے بھیج دیا اس پر خوش ہیں،

جب تو قبروں کی زیارت کا رفیق ، اور مرد وعورتوں سے خالی ہوکر ارادہ کیا کرے، اسی طرح جایا کر۔ یہی عمل کیا کر،اے مخاطبین عقل مند بنو ۔ تم عنقریب مرنے والے ہو ۔ اسی دوران ایک جنازہ آپ کی مجلس میں داخل ہوا، آپ نے فرمایا: اے اہل مجلس اتم اس مردے کو نہیں دیکھتے، جب اس پر موت آئی ، اس نے اسے دہشت میں ڈال دیا اور اس کی عقل کو غائب کر دیا حتی کہ یہ اپنے قرابت داروں میں سے کسی کو نہ پہچان سکا ۔اسی طرح معرفت الہٰی جب کسی مسلمان کے دل پر وارد ہوتی ہے تو اسے دہشت میں ڈال دیتی ہے اور اس کی عقل کو غائب کر دیتی ہے حتی کہ وہ اہل معرفت اللہ کے سوا کسی کو پہچانتا ہی نہیں۔ اللهم اجعلنا منهم واخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

فیوض غوث یزدانی ترجمہ الفتح الربانی،صفحہ 762،قادری رضوی کتب خانہ گنج بخش لاہور


ٹیگز

اپنا تبصرہ بھیجیں