ان لوگوں کے خسارے کے بیان میں جو اہل اللہ پر اعتراض کرتے ہیں ملا قاسم على بدخشی کی طرف لکھا ہے۔
وہ مکتوب جو محبت کے نشان والے مولانا قاسم علی نے بھیجا تھا، پہنچا اور خط کا مضمون واضح ہوا۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے۔ مَنْ عَمِلَ صَالِحًا فَلِنَفْسِهِ وَمَنْ أَسَاءَ فَعَلَيْهَاجس نے کوئی نیک کام کیا تو وہ اس کے اپنے نفس کے لئے ہے اور جس نے کوئی برائی کی وہ اسی کے لئے وبال ہے۔
خواجہ عبدالله انصاری رحمتہ الله علیہ فرماتے ہیں کہ الہٰی جس کو تو تباہ کرنا چاہتا ہے اس کو تو ہمارا دشمن بنا دیتا ہے
ترسم آں قوم که بردرد کشاں می خندند بر سرکار خرابات کنند ایمان را
ترجمہ: طعن کیوں کرتے ہو ان پر جو پئے ہیں تلچھٹ میکدے پر ایمان نہ کھو بیٹھو تم
حق تعالیٰ سید البشر ﷺ کے طفیل تمام مسلمانوں کوفقراء کے انکار اور درویشوں کے طعن سے نگاہ رکھے۔
مکتوبات حضرت مجدد الف ثانی دفتر اول صفحہ304ناشر ادارہ مجددیہ کراچی