بےعمل علماء

محبوب سبحانی غوث صمدانی ، شہباز لامکانی، حضرت شیخ سید عبدالقادر جیلانی قدس سرہ العزیز کی معروف کتاب الفتح الربانی والفیض الرحمانی‘‘باسٹھ (62 ) مواعظ ،متعدد ملفوظات اور فتوحات کا مجموعہ ہے، یہ خطبہ ان کی فتوحات میں سے ہے۔

رسول اکرم ﷺ نے ارشادفرمایا:

معراج کی شب میں نے چند قوموں کو دیکھا کہ ان کے ہونٹ قینچیوں سے کاٹے جارہے تھے، میں نے جبرئیل علیہ السلام سے دریافت کیا کہ یہ کون لوگ ہیں؟ انہوں نے عرض کیا:

یارسول اللہ ﷺ! یہ  آپ کی امت کے وہ عالم ہیں جو کہ دوسروں کو نیکی کا حکم دیتے ہیں اور اپنے نفسوں کو بھلاتے ہیں، حالانکہ وہ قرآن پڑھتے ہیں خودعمل نہیں کرتے‘‘ اللهم أصلح الكل ، اللهم اجعلنا صالحين واصلح بنا اجعل حوائجنا إليك . الہٰی! تو سب کی اصلاح فرمادے الہٰی! تو ہمیں صالح بنادے، ہمارے ذریعہ سے دوسروں کی اصلاح کر دے تو ہماری حاجتوں اور تو جہ کو اپنی طرف کر لے۔

اس دعا کے بعد سید ناغوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ نے عزالدین سے فرمایا: تو کھڑا ہواوراپناہاتھ میرے ہاتھ پر رکھ ۔ آپ کا اشارہ استاددار کی طرف تھا، پھر فرمایا:

تا کہ ہم اس اجڑے گھر سے اپنے رب تعالی کی طرف دوڑ یں ، اور مال واولا دسب کو چھوڑ کرعلیحدہ ہو جائیں، اور ہم عمل کے ذریعے اللہ کی طرف چلیں، عنقرب تو اللہ تعالی کی طرف بلایا جائے گا، وہ تجھ سے تیرے اعمال کے بارے میں سوال کرے گا ، اس نےتجھے دنیا و آخرت کے لئے  نہیں  اپنی توحید کیلئے پیدا کیا ہے  دنیا نہ تیرا پیٹ بھر سکتی ہے اور نہ تجھے سیراب کر سکتی ہے، یہ دھوکہ باز مکار ہے، تیری بڑی مصیبت  اپنے نفس کی طرف دیکھنا ہے،   اپنے نفس کی تدبیر سے دنیا کی طرف دیکھنا،  دنیا کونفس کا وزیر بنالینا ہے،

تو اس سے بچے انجام کارمؤمن سوچنے والا ہوتا ہے بد بخت نہیں ہوتا ، جب تو اپنے نفس سے علیحدہ ہو جائے گا۔ تیرا قلب تجھ سے کلام کرنے لگے گا، اس کے بعد باطن تم دونوں سے میل جول کرے گا،  اس کے بعد اللہ تمہیں دوست رکھے گا، جب تو لوگوں اور شہروں کا کوتوال ہو جائے گا، تو جس طرح ہو سکے اس نفس کو معزول کر دے۔ جب تو کسی بوڑھے کو دیکھے تو یہ کہہ دے کہ یہ بندہ خدا میرے سے پہلے کا ہے، ( عمر زیادہ ہونے کی وجہ  سے اس نے اللہ کی عبادت مجھ سے زیادہ کی ہے، ) اسی طرح نیک بندے اور فاسق اور جوان اور بچے کو خیال کیا کر اس سے تیرانفس جدا ہو جائے گا اور دنیا تیرے دل سے نکل جائے گی ، تیرے دل کی آنکھ آخرت کو لے کر تجھے باب قرب پر ڈال دے گی ، تو اس کے قرب و حکومت اس کے کبریا وجلال کے دروازے کا قصد کرے گا ، اور آخرت تیرے دل کی آنکھوں میں چھوٹی اور ذلیل ہو جائے گی تو اللہ کا مشتاق ہو جائے گا ، اس سے ملاقات کا خواہاں ہو گا، دنیا کو دیکھے گا ۔ وہ تجھے تمام مخلوقات سے وحشت ناک نظر آئے گی ، وہ تیرے قلب سے اس طلاق شدہ عورت کی طرح ہو جائے گی جس کے عیب کھل جانے پر اسے طلاق دی گئی ہو۔

نفس اس سے دوری کرے گا،  اس کے بعد بن سنور کر آ خرت آئے گی ،سابقہ الہٰی اس کے عیب ظاہر کر دے گا اور یہ بتادے گا کہ یہ بھی حادث اور مخلوق ہے ، اسلام لانے پر اس میں تیرے یہودونصاری بھی شریک ہوں گے ، نقد جنت تمام چیزوں سے پاک وصاف قرب الہٰی ہے، اور اس سے انس پکڑنا اور اس کی طرف پہنچ جانا ہے، تو ان بوالہوسوں کے ساتھ مشغول مت ہو

 جودنیا سے جاہل ہوکر اسے طلب کرنے لگے، جوآ خرت سے جاہل ہوکر اسے طلب کر نے لگے، جومخلوق سے جاہل ہوکر ان میں ٹھہر گئے ہوں ۔

فیوض غوث یزدانی ترجمہ الفتح الربانی،صفحہ 748،قادری رضوی کتب خانہ گنج بخش لاہور


ٹیگز

اپنا تبصرہ بھیجیں