بعض استفساروں (مبدأ تعین کا ذکر)میں سوالوں کے جواب میں جناب شیخ بدیع الدین کی طرف صادر فرمایا ہے۔
اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ وَسَلَامٌ عَلٰی عِبَادِہِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰی (الله تعالی کا حمد ہے اور اس کے برگزیدہ بندوں پر سلام ہو)
برادر ارجمند کا مکتوب مرغوب پہنچا، بڑی خوشی حاصل ہوئی ۔ آپ نے چند استفسار روانہ کئے ہوئے تھے ان کے جواب میں آپ کو معلوم ہو کہ حضرت نوح اور حضرت ابراہیم علی نبینا وعلیہم الصلوة والسلام کے تعین کا مبدأصفت العلم ہے جیسا کہ تعین محمدی علیہ الصلوة والسلام کا مبدأیہی صفت ہے۔ فرق جہات و اعتبارات کے لحاظ سے ہے کیونکہ اس صفت کی ایک جانب عالم کی طرف ہے اور دوسری معلوم کی طرف پہلی جانب وحدت کے مناسب ہے اور دوسری کثرت کے موافق اور اس صفت کے لئے بھی اجمال و تفصیل ہے کہ ہر ایک اس بزرگ کے مبدأ تعین کے اعتبار سے ہے۔
دوسرا یہ کہ فقیر نے چاہا کہ اس استفسار کے جواب میں کہ قطب وغوث و خلیفہ کے در میان کیا فرق ہے، کچھ لکھے۔ لیکن اذن نہ ہوا ان کو دوسرے وقت پر موقوف رکھیں۔ والسلام۔
مکتوبات حضرت مجدد الف ثانی دفتر اول صفحہ192 ناشر ادارہ مجددیہ کراچی