منازل سلوک کا مقصد ایمان حقیقی حاصل ہونامکتوب نمبر161دفتر اول

 اس بیان میں کہ منازل سلوک کے طے کرنے سے مقصود ایمان حقیقی کا حاصل ہونا جو نفس کے مطمئنہ ہونے پر وابستہ ہے۔ ملا صالح بدخشی کی طرف صادر فرمایا ہے۔ 

منازل سلوک کے طے کرنے سے مقصود ایمان حقیقی کا حاصل ہونا ہے، جونفس کے مطمئنہ ہونے پر وابستہ ہے جب تک نفس مطمئنہ نہ ہو جائے ۔ نجات ناممکن ہے اورنفس اطمینان کے مرتبہ تک نہیں پہنچتا جب تک اس پرقلبی سیاست (تربیت)نہ ڈالیں اور سیاست قلبی اس وقت حاصل ہوتی ہے جبکہ دل اس کام سے جو اس کے سامنے ہے فارغ ہوجائے اور ماسوائے حق کی گرفتاری سے سلامتی حاصل کرنے اور ماسوائے اللہ کی گرفتاری سے دل کے سلامت ہونے کی علامت ماسوائے حق نسیان ہے اور جب تک بال بھر بھی غیر سے آگاہ ہے، سلامتی سے گمراہ(دور) ہے۔ 

فَطُوْبیٰ لِمَنْ سَلِمَ قَلْبُہٗ لِرَبِّہٖ پس مبارک ہے وہ شخص جس کا دل اللہ تعالیٰ کے لئے سلامت ہوگیا۔ کوشش کرنا ضروری ہے تا کہ سلامتی قلب سے مشرف ہوں اور اطمینان نفس تک جائیں۔ ۔ ذَلِكَ فَضْلُ اللَّهِ يُؤْتِيهِ مَنْ يَشَاءُ وَاللَّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ ( یہ الله تعالیٰ کا فضل ہے جس کو چاہتا ہے دیتا ہے اور الله تعالیٰ بڑے فضل والا ہے۔)

مکتوبات حضرت مجدد الف ثانی دفتر اول صفحہ357ناشر ادارہ مجددیہ کراچی


ٹیگز

اپنا تبصرہ بھیجیں