مہاجرت یعنی جدائی کے رنج و الم کا اظہار مکتوب نمبر 82دفتر سوم

 مہاجرت یعنی جدائی کے رنج و الم کے اظہار میں بمع بعض بشارتوں کے مخدوم زادگان خواجہ محمد سعيد خواجہ محمد معصوم مدظلہما کی طرف صادر فرمایا ہے:۔ 

اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ وَسَلَامٌ عَلٰی عِبَادِہِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰی (اللہ تعالیٰ کی حمد ہے اور اس کے برگزیدہ بندوں پر سلام ہو ) فرزندان گرامی ظاہری و باطنی جمعیت کے ساتھ رہیں ۔ اس سفرو محنت(تکلیف) میں ان دونوں بیٹوں کی جدائی کے برابر کوئی رنج و الم معلوم نہیں ہوتا کسی وقت بھی ان کی یاد سے فارغ نہیں ہوتا۔ منعم حقیقی جل شانہ کی طرف سے جس قدر زیاد نعمت و دولت پہنچتی ہے اسی قدر دور افتاده دوست زیادہ زیادہ یاد آتے ہیں ہر روز تازہ واقعات مسودہ اوربیاض میں لکھے جاتے ہیں لیکن کوئی نہیں جو ان کا ادراک کر سکے اور ان سے حظ اٹھائے۔ خواہ محمد ہاشم کا وجود غنیمت ہے جو سخن فہمی کا ذوق رکھتا ہے اور کچھ نہ کچھ لذت حاصل کرتا ہے یہ لیکن اس سفر اجمیر میں تکلیفوں کی شدت کے باعث متخلفون(بیوی بچے) یعنی  صحبت سے دور ماندوں اور دوستوں کی طرف سے صحیح العذر ہوا ہوں۔ چند دن اور شاید ہی موافقت کریں۔ ‌حَسْبُنَا اللَّهُ وَنِعْمَ الْوَكِيلُ (ہم کو اللہ ہی کافی ہے اور وہی اچھا کارساز ہے) یاربھی کم ہیں اور خوراک بھی کم أَلَيْسَ اللَّهُ بِكَافٍ عَبْدَهُ ( کیا اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو کافی نہیں ہے) دوسری یہ کہ ایک رات تمہاری جدائی میں نہایت بیقرار تھا۔ نماز تہجد کے بعد کیا دیکھتا ہوں کہ تم دونوں بھائی ان یاروں میں سے ایک کے ساتھ پادشاہی وکیل کے پاس گئے ہو تا کہ بادشاہ کے نوکر ہو اور نوکری کی تجویز اس وکیل کے سپرد کی ہے کہ جس کو لائق و قابل جانے نوکر رکھ لے اور وہ جس کو تجویز کرتا ہے ایک ورق پر اس کا چہرہ یعنی  حلیہ لکھ لیتا ہے اور نوکر رکھ لیتا ہے تم تینوں میں سے تم دونوں کے چہرہ کو لکھ لیا ہے اور نوکری کیلئے پسند کرلیا ہے اور اس تیسرےیار کا چہرہ نہیں لکھا اور اس کو نوکرنہیں رکھا میں تم سےپوچھتا ہوں کہ اس تیسرے  کا چہرہ کیوں نہیں لکھا تم نے کہا کہ چہرہ لکھنے کے وقت وکیل اپنے منہ کو اس کے منہ کے نزدیک لے گیا اور اچھی طرح ملاحظہ کر کے کہا کہ سیاہی رکھتا ہے یا اس کے قریب قریب کچھ کہا۔ اس لیے نہیں لکھا۔ اللہ تعالیٰ کی حمد ہے کہ تم دونوں کی طرف سے خاطر جمع اورتسلی ہوئی کہ تم کو قبول کرلیا لیکن اس تیسرے یار کی طرف سے دل بیزار رہا کہ تجویز دل پسند نہ ہوا۔ کاش اس کو بادشاہ کے نوکروں کی نوکری میں قبول فرمالیں ۔ اَلْعَاقِبَةُ بِالْخَیْرِ انجام بخیر ہو۔

مکتوبات حضرت مجدد الف ثانی دفتر سوم صفحہ241ناشر ادارہ مجددیہ کراچی


ٹیگز

اپنا تبصرہ بھیجیں