بعض اسرار کے بیان میں مخدوم زادہ میاں شیخ محمد صادق سلمہ الله تعالیٰ کی طرف صادر فرمایا ہے۔
حمد وصلوة کے بعد میرے فرزند ارشد کو معلوم ہو کہ تمہارے خط سے جوتم نے احوال کی شرح میں لکھا ہوا تھا۔ ایسا مفہوم ہوا تھا کہ تم کو ولایت خاصہ محمدیہ علی صاحبہا الصلوة والسلام کے ساتھ مناسبت پیدا ہوئی۔ اس بات سے خداوند جل سلطانہ کا شکر بجالایا کہ بہت مدت سے یہ آرزو تھی کہ یہ دولت تمہیں حاصل ہوجائے۔ اب امیدوار ہو کر اس طرف متوجہ ہوتا ہے کہ تم کو اس دولت کی طرف جذب کرے۔ اتفاقاً اس جستجو میں تم کو ولایت موسوی علی نبینا وعلیہ الصلوة والسلام میں داخل پایا اور وہاں سے کھینچ کر دائرہ ولایت خاصہ میں داخل کیا۔ اَلْحَمْدُلِلہِ سُبْحَانَہٗ وَالْمِنَّةُ عَلىٰ ذٰلِكَ اس پر اللہ تعالیٰ کی حمد اور اس کا احسان ہے اور جب تم کوقسرد جبر سے اس ولایت میں لائے ہیں اس لئےبیس روز سے زیادہ ہوئے ہیں کہ تم کو اپنی بغل میں نگاہ رکھ کر پرورش کرتا ہے۔ معلوم نہیں کہ اس نسبت کے ضعف سےتمہیں معلوم ہوا ہوگا اور اب چونکہ یہ نسبت قوی ہوگئی ہے۔ امید ہے کہ تم کو بھی معلوم ہوجائے گا اور حضرت حق سبحانہ کے انعامات کی نسبت جو پے در پے اس عاصی کےحق میں پہنچ رہے ہیں کیا لکھے ۔
من آں خاکم که ابر نو بهاری کند از لطف برمن قطره باری
اگر بر روید از تن صدز بانم چو سبزه شکر لطفش کے توانم
ترجمہ: میں وہ خاک ہوں کہ موسم بہار کی بارش لطف و کرم سےبرس رہی ہے اگر میرے جسم پر سبزے کی طرح سو زبانیں بھی ہوں تو آپ کی مہربانیوں کا شکر ادا نہیں ہو سکتا۔
دوسرا یہ ہے کہ فرزند محمد سعید نے جو اپنے مکتوب میں اپنے احوال کو ظاہر کیا تھا بہت ٹھیک ہیں اور اس خصوصیت کے ساتھ یاروں میں سے کم کسی کو حاصل ہوئے ہیں۔ امید ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کو بھی ولایت خاصہ سے مشرف فرمائے گا اور فرزندی محمد معصوم بالذات اس دولت کے قابل ہے۔ حضرت حق سبحانہ و تعالیٰ اپنے نبی ﷺ کے صدقے قوت سے عمل میں لائے۔
مکتوبات حضرت مجدد الف ثانی دفتر اول صفحہ158 ناشر ادارہ مجددیہ کراچی