پیر طریقت کی متابعت کی تحریض مکتوب نمبر 13دفتر سوم

 صاحب شریعت غرا علیہ الصلوة والسلام اور پیر طریقت کی متابعت کی تحریض وترغیب میں سیادت پناه میرمحب اللہ مانکپوری کی طرف صادر فرمایا ہے:۔ 

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ سیادت مآب برادرم میرمحب اللہ کی مکتوب شریف پہنچا۔ یاس و ناامیدی کے مقدمات و حالات جو ازروئے اضطرار و اضطراب کے درج تھے۔ سب واضح ہوئے ۔ نا امیدی کفر ہے۔ امیدوار رہنا چاہئے۔ اگر ان دوامور میں رسوخ ہوتو کچھ غم نہیں۔ ایک صاحب شریعت غرا علیہ الصلاة والسلام کی متابعت دوسرے شیخ طریقت کا اعتقاد ومحبت۔ آپ اس امر سے واقف رہیں اور تضرع و التجا کرتے رہیں کہ ان دونوں دولتوں میں فتور نہ آئے۔ ان کے سوا اور جو کچھ ہو۔ آسان و سہل ہے اور اس کی تلافی ہو سکتی ہے۔ اس سے پہلے بھی آپ کو لکھا تھا کہ جب آپ مانکپورکی کی سکونت سے بیزار ہیں تو الہ آباد میں وطن اختیار کر لیں۔ امید ہے کہ مبارک ہوگا مگر آپ نے اس کے برعکس سمجھ لیا۔ کیا لفظ مبارک نے بھی آپ کو دلالت نہ کی۔ اب بھی وہی بات ہے۔ آج رات کو نظر آیا۔ کہ آپ کے اسباب کو مانکپور سے الہ آباد کی طرف لے گئے ہیں۔ 

آپ وہیں اپناویرانہ اختیار کر لیں اور اپنے اوقات کو ذکرالہی جل شانہ سے آباد رکھیں اور کسی سے تعلق نہ رکھیں نفی اثبات کے ذکر کو لازم پکڑیں اور اس کلمہ کےتکرار سے تمام مرادوں کو سینے کے میدان سے نکال دیں۔ تاکہ اس کے سوا کچھ مقصود ومطلوب ومحبوب نہ ہو۔ اگر دل ذکر کرنے سے تھک جائے تو زبان کے ساتھ پوشیدہ طور پر شروع کریں، کیونکہ ذکر جہر اس طریق میں ممنوع ہے۔ باقی طریق کی وضع وروش آپ کو معلوم ہی ہے۔ جہاں تک ہو سکے تقلید کا راستہ نہ چھوڑیں۔ کیونکہ شیخ طریقت کی تقلید سے بہت فائدے اور بڑےثمر حاصل ہوتے ہیں اورشیخ کے طریق کے خلاف میں سراسر خطرات ہیں۔ اس سے زیادہ کیا لکھا جائے ۔ والسلام 

مکتوبات حضرت مجدد الف ثانی دفتر سوم صفحہ42 ناشر ادارہ مجددیہ کراچی


ٹیگز

اپنا تبصرہ بھیجیں