کمالیہ صفات

خدائے تعالیٰ واجب الوجود ہے اس کی ذات تمام کمالات اور خوبیوں سے آراستہ اور ہر قسم کے عیوب و نقائص اور کمزوریوں سے پاک ہے تو اس کمال ذاتی کے لیے جن جن صفات سے اس کی ذات کا متصف ہونا ضروری ہے۔ ان صفات کو صفات کمالیہ کہتے ہیں۔

وہ صفات ہیں جس میں کوئی نقض نہ ہو؛ بلکہ کمالیت اعلیٰ درجے کی ہوں ، جیسے: باری تعالیٰ کی جمیع صفات ہیں

اللہ تعالیٰ کی ذات میں بہت سی صفتیں ہیں جن میں اہم صفتیں نو ہیں ۔ باقی صفات انہی نو صفتوں میں سے کسی نہ کسی کے تحت آجاتی ہیں اور وہ نو صفتیں یہ ہیں:

حیات

قدرت

ارادہ و مشیت

علم

سمع

بصر

کلام

تکوین وتخلیق

رزاقیت

صفات کی تین قِسمیں ہیں : کمالیہ، مستحسنہ، مذمومہ۔ اِن تینوں کے ما بین فرق یہ ہے:

صفاتِ کمالیہ: وہ صفات ہیں جس میں کوئی نقض نہ ہو؛ بلکہ کمالیت اعلیٰ درجے کی ہوں ، جیسے: باری تعالیٰ کی جمیع صفات ہیں ۔

مستحسنہ: وہ ہیں جس میں خوبی کے ساتھ کچھ نہ کچھ نقص بھی باقی ہو

صفاتِ مذمومہ: وہ ہیں جس میں نقص ہی نقص ہو، کمال کی کوئی بات اُس کے اندر نہ ہو۔

فائدہ: صفاتِ کمالیہ پر حمد اور مدح دونوں ہوتی ہیں ، اور صفاتِ مستحسنہ پر محض مدح ہوتی ہے نہ کہ حمد، اور صفاتِ مذمومہ پر نہ حمد ہوتی ہے اور نہ مدح


ٹیگز

اپنا تبصرہ بھیجیں