شیطان کے حملے سے بچنے کا بہترین طریقہ ولیوں (پیر) کا دامن تھامنا ھے۔امام فخرالدین رازی صاحبؒ تفسیر کبیر۔آپؒ نے جو تفسیر لکھی ھے جب سے یہ تفسیر لکھی گئی اس وقت سے آج تک سارے علماءاِس تفسیر کے محتاج ہیں۔
۔جب آپؒ کا نزع کا وقت آیا تو شیطان حملہ آور ھوگیا۔ اس وقت شیطان جان توڑ کوشش کرتا ہے کہ کسی طرح ایمان سلب ہو جائے کیونکہ اس وقت پھر جائے تو کبھی نہ لوٹنے کی شیطان کو امید ہوتی ہے شیطان نے کہا امام صاحبآپ نے پوری عمر مناظروں اور مباحثوں میں گذاری ذرا یہ تو بتاؤ خدا کو کس طرح پہچانتے ھو۔امام فخر الدین رازیؒ نزع کے وقت قرآن کی آیتیں پڑھ پڑھ کر دلیلیں دے رہے ہیں۔وہ اللہ ھے وہ خالق ھے،وہ مالک ھے۔امام صاحبؒ نے ایک دلیل دی شیطان خبیث معلم الملکوت رہ چکا تھا نے توڑدی،دوسری دی وہ بھی توڑی دی،تیسری دلیل دی وہ بھی توڑ دی،امام صاحبؒ نے نزع کے وقت خدا کو ماننے اور پہچانے کی تین سو ساٹھ (360) دلیلیں پیش کیں،شیطان نے سب توڑ دیں،امام رازی سخت پریشانی اور مایوسی کے عالم میں ہیں
خواجہ نجم الدین کبریؒ’امام فخر الدین رازیؒ کے مرشد ہیں۔خواجہ نجم الدینؒ نے ہزاروں میلوں کے فاصلے پر سے اپنے مرید امام رازی کو دیکھ لیا کہ نزع کا وقت ھے شیطان حملہ آور ھےخواجہ صاحبؒ وضو فرمارہے تھے۔تو آپؒ نے فورا وضو کے پانی کی چھینٹیں مار کر کہا:”رازی تو چرانمی گوئی کہ من خدا را بلا دلیل میشناسم (تو یہ کیوں نہیں کہتا ھے میں خدا کو بغیر دلیل مانتا ھوں)”۔امام فخر الدین رازیؒ نے جب اپنے پیر کی آواز سنی تو فورا کہا :”شیطان میں خدا کو بغیر دلیل مانتا ھوں”۔جب آپؒ نے کہا تو شیطان بھاگ گیا۔آپؒ کا ایمان محفوظ رہا۔امام صاحبؒ کتنے بڑے عالم ہیں نزع کے وقت اللہ کے ولی نے حفاظت کی۔ولیوں کا دامن صرف دنیا میں ہی کام نہیں آۓ گا بلکہ قبر اور حشر میں بھی کام آۓ گا۔پیر کے بغیر یہ منزلیں طے کرنا بڑی مشکل ہیں۔ مولانا روم فرماتے ہیں
پیر را بگزیں کہ بے پیر ایں سفر ــــــــــــــــــــــــ ہست بس پُر آفت وخوف وخطر
پیر کی تلاش کرو اس لئے کہ اگلا سفر بڑا خوف اور بڑے خطر والا ھے،اگر اس خوفناک اور خطرے والے سفر سے بچنا چاہتا ھے تو کسی اللہ ولے کا مرید ھو جاؤ
حاصل کلام
شیخ مرشد یا پیر طریقت اس لئے نہیں پکڑا جاتا کہ تعویذ دھاگہ اور دنیوی حاجات پوری ہوتی رہیں بلکہ اصل مقصد شریعت کی پابندی اور حفاظت ایمان کا ذریعہ مرشد ہوتا ہے۔
المفوظ کامل ،امام احمد رضا خان ،صفحہ 365رضوی کتاب گھر مٹیا محل جامع مسجد دہلی