نیت مراقبہ وقوف نفسی
فیض می آید از ذات بیچون بلطیفہ نفسی من بواسطہ پیران کبار رحمۃاللہ علیہم اجمعین
ذات باری تعالیٰ کی طرف سے عظیم مرشدین گرامی اللہ تعالیٰ ان پر رحمتیں نازل فرمائےکے وسیلہ جلیلہ سے میرے لطیفہ نفسی میں فیض آتا ہے۔
تشریح
چھٹا لطیفہ لطیفہ نفسی ہے یہ عالم امر کے پانچ لطائف کے ذاکر ہونے کے بعد ذکر کیلئے منتخب کیا جاتا مشائخ نے اس کا مرکز مَنبَتُ الشَّعرجہاں ہماری پیشانی (ماتھا) ختم ہوتی ہے اور سر کے بال شروع ہوتے ہیں
لطیفہ نفسی کو جو فیض مل رہا ہوتا ہے انوار و تجلیات کا رنگ خاکی مٹی کی مانند (مٹیالہ )ہے اس سے پہلے والے تمام لطائف میں اللہ تعالی کی ذاتی تجلیٰ صفاتی تجلی سلبی صفات شان جامع کے انوار و تجلیات ہوتے ہیں لطیفہ نفسی کو بھی اسم ذات کا ذکر کرایا جاتا ہے
حدیث قدسی میں آیا ہے۔ عَادِ نَفْسَك فَإِنَّهَا انْتَصَبَتْ لِمُعَادَاتِي یعنی اپنے نفس کو دشمن رکھ کیونکہ وہ میری دشمنی میں کھڑا ہے۔
امام ربانی مجدد الف ثانی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ نفس ہر چند کے مطمئنہ گردد صفات خود باز نہ گردد نفس اگرچہ ترقی کرتا رہتا ہے اور لیکن یہ قابل اعتماد نہیں کسی وقت بھی اپنی پرانی صفات پر چلا جاتاہے
نفس انسان کو ہمیشہ انانیت وریاء کی جانب مائل کرتا رہتا ہے جس کو قرآن مجید میں نفس امارہ سے تعبیر فرمایا گیا ہے۔ اس مقام میں اس کا تزکیہ اور اس کی امارگی دور کرنے کی کوشش کی جاتی ہے تاکہ وہ اپنے خواص کو بدل دے اسی کو تزکیہ نفس بھی کہتے ہیں۔ اس کے بعد ہی وہ اخلاق وصفات حمیدہ سے مزین ہوتا ہے اور یہی تہذیب نفس ہے۔
۔نفس کی سات اقسام ہیں
نفس امارہ برائی پر ابھارنے والا برے کاموں برے افعال دین شریعت سے دوری اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت سے دوری اس کا کام ہے
مشائخ نے اس کا علاج یہی سوچا ہے کہ اس کی سرکشی کو دور کرنے کے لیے اس کو ذکر کرایا جاتا ہے جس کی وجہ سے یہ ان بری خصلتوں کے بجائے اچھی فصلوں کی طرف راغب ہوتا ہے
اس کے بعد یہ نفس لوامہ ملامت والا نفس بن جاتا ہے اب جب وہ برائی کی طرف جاتا ہے تو اسے ندامت اور پریشانی ہوتی ہے کہ میں نے یہ گناہ والا کام کیا اس وجہ سے جب کسی بندے کا کا ضمیر ملامت کرتا ہے تو ہم کہتے ہیں ضمیر جاگ اٹھا یہ ضمیر جاگنا نہیں یہ نفس لوامہ ہوتا ہے
نفس ملہمہ الہام کیا گیا نفس شیخ مرشد کامل اس پر توجہ کرتا ہے اور اسے ذکر کی طرف آمادہ کرتا ہے تو زیادہ ذکر کی وجہ سے یہ نفس نفس ملہمہ بن جاتا ہے نیکی الہام کی جاتی ہے
نفس مطمئنہ اطمینان والا نفس جب مرشد کی توجہات اور ذکر کی برکات مزید تاثیر پیدا کرتی ہیں تو نفس نفس مطمئنہ بنتا ہے شریعت مطہرہ پر عمل پیرا ہو کر اطمینان و سکون میں چلا جاتا ہے
نفس راضیہ راضی ہونے والا نفس توجہ اور ذکر سے نفس نفس راضیہ بن جاتا ہے ہر حالت میں ذکر کرنا اس کا معمول ہو جاتا ہے
نفس مرضیہ پسندیدہ نفس مزید توجہ اور ذکر کی برکتوں سے نفس نفس مرضیہ بن جاتا ہے
نفس کاملہ نفس کامل اعلی درجے اور ترقی کے بعد نفس نفس کاملہ کے مرتبے پر فائز ہوتا ہے
یہ سات مراتب نفسی کہلاتے ہیں