اس بیان میں کہ دل کی حقیقت جامع سے کہ دل کی حقیقت جامع سے ماسواے اللہ کی محبت کے زنگار کو دور کرنے والی سب سے بہتر چیز نبی ﷺکی سنت کی تابعداری ہے۔ شیخ درویش کی طرف لکھا ہے۔
سلمكم الله سبحانه وأبقاکم اللہ تعالی آپ کو سلامت اور قائم رکھے جب تک انسان کا دل پراگندہ تعلقات سے آلودہ ہے تب تک محروم اور مہجور (جدا)ہے۔ دل کی حقیقت جامع (یاد رہے کہ قلب صنوبری (جسمانی دل) قلب حقیقی کا آشیانہ ہے اور قلب حقیقی جس کو حقیقت جامع بھی کہتے ہیں عالم امر میں سےہے)کے آئینے سے ماسوائے اللہ کی محبت کے زنگار کو دور کرنا ضروری ہے اور دل سے زنگار کو دور کرنے والی بہتر چیز حضرت محمد ﷺکی بزرگ و روشن سنت کی تابعداری ہے جس کا مدار نفسانی عادتوں کے رفع کرنے پر ہے یعنی جن سے تمام نفسانی عادتیں اور رسمیں دور ہو جاتی ہیں۔ فطوبی من شرف بهذه النعمة العظمى و ويل من هذه الدولة القصوى پس اس شخض کے لئے مبارکباد دی ہے جس کو اس بھاری نعمت کا شرف حاصل ہوا اور افسوس ہے اس شخص پر جو اعلی دولت سے محروم ہوا۔
باقی مقصود یہ ہے کہ جناب اخی اعزی میاں مظفر والدشیخ گھورن مرحوم شریف بزرگوں کی اولاد میں سے ہیں اور ان کے متعلقین بہت سے ہیں۔ ان کی حالت قابل رحم ہے۔ زیادہ کیا تکلیف دی جائے ۔ والسلام على من اتبع الهدى آپ پراور ہدایت کی راہ پر چلے والوں پر سلام ہو۔
مکتوبات حضرت مجدد الف ثانی دفتر اول صفحہ154 ناشر ادارہ مجددیہ کراچی