تواضع کے بیان میں جودونوں جہان کی عزت کا باعث ہے اور اس بیان میں کہ نجات فرقہ ناجیہ اہل سنت و جماعت کی تا بعداری پر وابستہ ہے۔
الحمد لله والصلاۃوالسلام على رسول الله آپ کا بزرگ محبت نامہ جومولا نا محمد صدیق کے ہمراہ بھیجا تھا پہنچا۔ آپ نے بڑی مہربانی فرمائی ۔ خدا تعالی آپ کو ہماری طرف سے جزائے خیر دے جب آپ نے فقرا ءکے آداب کو مدنظر رکھا ہے اور تواضع سے گفتگو کی ہے۔ امید ہے کہ مَنْ تَوَاضَعَ لِلَّهِ رَفَعَهُ اللَّهُ کے موافق بتواضع دینی اور دنیاوی بلندی اور عزت کا موجب ہوجائے گی بلکہ ہوگئی ہے۔ آپ کو مبارک اور بشارت ہو جب آپ انابت اور رجوع کے الفاظ درمیان لاۓ ہیں ۔ ایسا تصور فرمائیں کہ یہ انابت درویشوں میں سے کسی درویش کے ہاتھ پر واقع ہوئی ہے۔ اس کے فائدوں اورنتیجوں کے امیدوار ہیں لیکن چاہیئے کہ اس کے حقوق کو پورے طور پر بجالائیں۔
فقیر وصیتیں اورنصیحتیں کیا لکھے اور علوم و معارف کیا ظاہر کرے کیونکہ علمائے مجتہد ین اور صوفیہ محققین نے اس امر کی تفصیل اور شرح میں کوتاہی نہیں کی اور بعض یار اس بے سروسامان کے مسودوں کو بھی آپ کی خدمت میں لے گئے ہیں۔ امید ہے کہ نظر شریف سے گزرے ہوئے۔ غرض نجات کا طریق افعال و اقوال اور اصول و فروع میں فرقہ ناجیہ اہل سنت و جماعت کی متابعت پر ہے ۔ خدائے تعالی ان کو زیادہ کرے اور اس کے سوا جتنے فرقے ہیں۔ سب ز وال کے مقام اور ہلاک کے کنارے پر ہیں ۔ آج اس بات کو خواہ کوئی جانے یا نہ جانے کل قیامت کے روز ہر ایک جان لے گا اور اس کو کچھ نفع نہ دے گا۔ اللهم نبهنا قبل أن ينبهنا الموت یااللہ تو ہم کو اس غفلت سے بیدار کر پیشتر اس کے کہ موت بیدار کرے۔
سیادت مآب سید ابراہیم قدیم سے آپ کی بلند درگاہ سے نسبت رکھتا ہے ۔ اور دعا گوؤں کے سلسلہ میں شامل ہے ۔ آپ کے کرم و بخشش پر امید ہے کہ دستگیری فرمائیں گے۔ تا کہ اس فقر و پیری کی حالت میں اپنے اہل وعیال کے ساتھ فراغ خاطر سے گزارہ کرے اور آپ کے لئے دونوں جہان کی سلامتی کی دعا میں مشغول رہے۔ والسلام۔
مکتوبات حضرت مجدد الف ثانی دفتر اول صفحہ211ناشر ادارہ مجددیہ کراچی