ماسوائے حق سے دل کو سلامت رکھنے کے بیان میں پرگنہ جرک کے کسی حاکم کی طرف لکھا ہے۔
حق تعالی سید المرسلین ﷺکے طفیل حد اعتدال اور مرکز عدالت (مساوات)پر استقامت عطا فرمائے جو کچھ ہم پر اور آپ پر لازم ہے ماسوائے ان کی گرفتاری سے دل کا سلامت رکھنا ہے اور یہ سلامتی اس وقت حاصل ہوتی ہے جبکہ خدائے تعالی کے سوا کسی غیر کا دل پر گزر نہ رہے۔ اگر بالفرض ہزار سال تک زندہ ر ہیں تو بھی اس نسیان کے باعث جو دل کو ماسواے سے حاصل ہوا ہے۔ دل پر غیر کا گزر نہ ہو با
کار این است غیر ایں ہمہ پ
ترجمہ: اصل مطلب ہے ہی باقی ہے
ملاقات کے وقت از روۓ کرم کے آپ نے کہا تھا کہ اگر کوئی مہم یا ضروری کام پیش آجائے تو لکھنا اس لئے تکلیف دی جاتی ہے کہ شیخ عبداللہ صوفی نیک آدمی ہے بعض ضروریات کے باعث قرض دار ہوگیا ہے امید ہے کہ قرض چھڑانے میں اس کی مددفرمائیں گے۔ والسلام
مکتوبات حضرت مجدد الف ثانی دفتر اول صفحہ252ناشر ادارہ مجددیہ کراچی