اس بیان میں کہ اس گروہ کی محبت جو ان کی معرفت پر مترتب ہے۔ خداوند تعالی کی بڑی نعمتوں میں سے ہے۔ محمد صادق کشمیری کی طرف صادر فرمایا ہے۔
آپ کا مکتوب مرغوب جو زیا دتی محبت اور کمال دوستی سے بھرا ہوا تھا۔ وصول ہوا لله سبحانہ الحمد والمنۃ على ذلک اس پر اللہ تعالی کی حمد اور اس کا احسان ہے۔ اس گروہ کی محبت جوان کی معرفت پر مترتب ہے۔ خداوند تعالی جل شانہ کی بڑی نعمتوں میں سے ہے۔ دیکھئے کس صاحب نصیب کو اس نعمت سے مشرف فرماتے ہیں۔
شیخ الاسلام ہر وی فرماتے ہیں کہ الہی یہ کیا ہے کہ تو نے اپنے دوستوں کو عطا کیا ہے کہ جس نے ان کوپہچانا، تجھ کو پالیا اور جب تک تجھ کو نہ پایا، ان کو نہ پہچانا ۔ اس گروہ کا بغض زہر قاتل ہے اور ان پر طعن کرنا ہمیشہ کی مایوسی کا باعث ہے۔ نجانا الله سبحانه وإياكم عن هذا الإبتلاء الله تعالی ہم کو اور آپ کو اس مصیبت سے بچائے۔
شیخ الاسلام نے فرمایا ہے کہ الہی جس کو تو اپنے دربار سے دھتکارنا چاہتا ہے اس کو تو ہمارا مخالف بنا دیتا ہے۔
ہے عنایات حق و خاصان حق گر ملک باشد سیه ہستش ورق
ترجمہ: بندگان حق اورحق کی عنایت کے سوا بےعمل نامہ سیاہ گر چہ فرشتہ بن گیا۔
یہ رجوع و انا بت جو تعالی نے آپ کو نئے سرے سے کرامت فرمائی ہے اس کو بڑی نعمت خیال کریں اور حق تعالی سے اس پر استقامت طلب کریں ۔ والسلام على من اتبع الهدى والتزم متابعة المصطفى عليه وعلى اله الصلوت والتسليمات اور سلام ہو اس شخص پر جو ہدایت پر چلا اور حضرت مصطفی ﷺ کی تابعداری کو لازم پکڑا۔
مکتوبات حضرت مجدد الف ثانی دفتر اول صفحہ285ناشر ادارہ مجددیہ کراچی