مطلوب حقیقی کے حاصل کرنے میں تسویف و تاخیر سے منع کرنے میں ملا محمد صدیق کی طرف لکھا ہے ۔
مکتوب مرغوب وصول ہوا چو نکہ قاصد(رمضان المبارک)عشرہ متبرک کے اخیر میں پہنچا تھا اس لئے اس کے گزرنے کے بعد خطوں کا جواب لکھا گیا اور(عبد الرحیم) خان خانان کے خط کا جواب اور خواجہ عبداللہ کے خط کا جواب بھی لکھ کر بھیج دیا گیا ہے۔ ملاحظه فرمائیں گے۔ اس دفعہ آپ کا لشکر میں جانا فقیر کے پسند نہیں ہے۔ دیکھئے اس میں کیا حکمت ہے۔ والْأَمْرُ عِنْدَ اللهِ سُبْحَانَہ سب کام اللہ کے اختیار میں ہے۔
ملاحظہ فرمائیں کہ حضرت حق تعالیٰ نے بڑی مہربانی سے یومیہ قوت عطا فرمائی ہے اس کو غنیمت سمجھ کر اپنے کام کا فکر کرنا چاہیئے نہ یہ کہ اس کو اور وقت کا وسیلہ بنایا جاوے کیونکہ یہ کام تسلسل(مزید کی ہوس) تک پہنچ جاتا ہے ۔ درویشی میں طول امل(لمبی امیدیں) کفر ہے اورقرض سے فارغ ہونے کا معاملہ معلوم نہیں(کب ادائیگی ہو) کہ خواجہ(عبد اللہ) صاحب سے کوئی صورت پیدا کرلیں اور اگر کچھ شبہ ہے تو خواجہ صاحب کی طرف صاف وصریح طور پر لکھنا چاہیئے اگر وہ بھی جواب صاف لکھے اور پختہ وعدہ مفہوم ہو تو اس نیت سے چلے جائیں لیکن تسویف( نیک کام میں ٹال مٹول) و تاخیر کا علاج کیا ہوگا جو کچھ کرنا ہے بہت جلدی کریں کیونکہ فرصت بہت غنیمت ہے۔
مکتوبات حضرت مجدد الف ثانی دفتر اول صفحہ325ناشر ادارہ مجددیہ کراچی