کلمات اذان کے معانی کے بیان میں حاجی یوسف کشمیری مؤذن کی طرف صادر فرمایا ہے۔
حمد وصلوة کے بعد جاننا چاہیئے کہ اذان نماز کے کلمات سات ہیں اَللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُیعنی اس کو کسی عابد کی عبادت کی کچھ حاجت نہیں ہے۔ انہی مہتم بالشان معنی کے لئے کہ کلمہ چار بار دہرایا گیا ہے۔ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ یعنی میں شہادت دیتا ہوں کہ حق تعالیٰ اپنی کبریائی اورمستغنی از عبادت ہونے کے باوجود عبادت کا مستحق بھی وہی حق سبحانہ وتعالیٰ ہے۔ اس کے سوا اور کوئی لائق عبادت نہیں ۔ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِیعنی میں شہادت دیتا ہوں کہ آنحضرت ﷺاللہ تعالیٰ کے رسول اور اس کی طرف سے طریق عبادت کے پہنچانے والے ہیں اور حق تعالیٰ کی پاک بارگاہ کے لائق بھی وہی عبادت ہے جو آنحضرت ﷺکی تبلیغ کی جہت سے حاصل ہوئی ہے۔ حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ یہ دو کلمے وہ ہیں جن کے ذریعے نمازی کو فرض نماز کے ادا کرنے کے لئے بلایا جاتا ہے جس کا ادا کرنا فلاح ونجات کا باعث ہے۔ اَللَّهُ أَكْبَرُ یعنی کسی کی عبادت اس کی پاک جناب کے لائق نہیں ہے۔ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ یعنی وہی حق تعالیٰ عبادت کا مستحق ہے اگر چہ کسی سے ان کی جناب پاک کے لائق عبادت ہونہیں سکتی ۔ شان نماز کی بزرگی ان کلمات کی بزرگی سے جونماز
کے اظہار کے لئے موضوع ہیں،سمجھنی چاہیئے۔
سال کہ نکوست از بہارش پید است ترجمہ ہوتا ہے سال ویسا جیسی بہا ر ہو
اَللّٰهُمَّ اجْعَلْنَا مِنَ الْمُصَلِّيْنَ الْمُفْلِحِيْنَ بِحُرْمَةِ سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ عَلَيْهِ وَعَلَیْھِمْ الصَّلَوۃُ وَ التَّسلِيمَاتُ یا اللہ تو ہم کو سید المرسلین ﷺکے طفیل خلاصی پانے والے نمازیوں میں سے بنا۔
مکتوبات حضرت مجدد الف ثانی دفتر اول صفحہ474ناشر ادارہ مجددیہ کراچی