تربیت مریدین

محبوب سبحانی غوث صمدانی ، شہباز لامکانی، حضرت شیخ سید عبدالقادر جیلانی قدس سرہ العزیز کی معروف کتاب الفتح الربانی والفیض الرحمانی‘‘باسٹھ (62 ) مواعظ ،متعدد ملفوظات اور فتوحات کا مجموعہ ہے، یہ خطبہ ان کی فتوحات میں سے ہے۔

مرید کی تربیت کیسے ہو ؟

کسی نے سوال کیا کہ بعض مشائخ کے اس قول کے کیا معنی ہے:مریدکواس سے پہلے پکڑ کہ وہ سمجھ دار ہو جائے ۔

آپ نے اس کا یہ جواب ارشادفرمایا: ”اس سے پہلے کہ وہ اللہ کے قرب اور اس کے لطف وکرم سے لطف اٹھائے ، اسے عبادت اور نماز روزہ کے مجاہدے میں لگا دو، کیونکہ جب اسے اللہ تعالی کا قرب عطا ہوگا اور اس پر لطف و کرم ہوگا تو وہ اپنے عمل میں سستی کرنے لگے گا، اور اس سے پہلے کہ وہ تیری شراب اور مراد کا مزہ لے، اس راستے کی تلاش میں لگ جائے گا اور تجھے چھوڑ دے گا‘‘۔

کوئی ایسا تلاش کرو جس کا دل اللہ کے لئے اس کی معیت میں ہو:  اللہ کے طالب کی تلاش

ان میں سے ہر کوئی کسی نہ کسی کام میں لگ گیا ہے۔

یہ جاہ و مرتبہ کا بندہ ہے،یہ درہم ودینار کا بندہ ہے۔ یہ بادشاہ کا بندہ ہے،یہ ا پنی دنیا کا بندہ ہے،یہ اپنے نفس وثواب کا بندہ ہے،

 ان میں سے ہر کوئی اپنے روزہ میں کوئی اپنی نماز میں کوئی اپنی گوشہ نشینی میں کوئی اپنے دوزخ سے خوف میں اور کوئی جنت کی محبت میں مشغول ہے، تم سطح زمین پر کوئی بندہ ایسا تلاش کرو کہ جس کا دل اللہ کے لئے اور اس کی معیت میں اس کے ساتھ متعلق ہو اور وہ خلق سے بے پرواہ ہوکر اللہ کے دین کی نصرت اور مدد میں لگا ہوا ہو، اور اگر ایسا شخص مل جائے تو اس کا دامن تھام لو۔

فیوض غوث یزدانی ترجمہ الفتح الربانی،صفحہ 635،قادری رضوی کتب خانہ گنج بخش لاہور


ٹیگز

اپنا تبصرہ بھیجیں