قرآن و سنت پر عمل

محبوب سبحانی غوث صمدانی ، شہباز لامکانی، حضرت شیخ سید عبدالقادر جیلانی قدس سرہ العزیز کی معروف کتاب الفتح الربانی والفیض الرحمانی‘‘باسٹھ (62 ) مواعظ ،متعدد ملفوظات اور فتوحات کا مجموعہ ہے، یہ خطبہ ان کے ملفوظات میں سے ہے۔

قرآن وسنت کولازم پکڑ :

سید ناغوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ مخلوق میں جس کا زہددرست ہوتا ہے اس کی طرف مخلوق کی رغبت درست ہو جاتی ہے، اور وہ اس کے کلام اور اس کی طرف نظر کرنے سے فائدہ اٹھاتے ہیں، جس وقت تو اللہ کے علم ومعرفت سے جاننے پہچانے لگے گا، تب ان کی صفتیں تجھ سے غائب ہو جائیں گی ، جن اور انسان اور فرشتے تجھ سے معدوم ہو جائیں گے ۔ تیرا دل دوسری صفت کے ساتھ متصف کر دیا جاۓ گا، اسی طرح تیرا باطن تجھ سے الگ ہو جاۓ گا اور تیرے وجود کا پوست جو کہ بنی آدم کی عادت کا پوست ہے، تجھ سے دور ہو جائے گا، شرعی حکم آ کر تیری قمیص بن جائے گا، اسے پہن کر ساری زمین پر پھرا کرے گا اور اپنے نفس اور خلقت کو احکام الہی بتائے گا ، اورعلم ربانی آ کر تیرے قلب و باطن کا پہناوا بن جائے گا، تو اس چیز کولازم پکڑ جسے رسول اللہ ﷺ لائے ہیں یعنی قرآن وحد بیث ، کیونکہ جوان دونوں کو چھوڑ دے گا وہ زندیق یعنی بے دین ہو جائے گا اور اسلام کے دائرے سے نکل جائے گا، آخرت میں اس کا ٹھکانہ دوزخ ہوگا اور دنیا میں عذاب ہو گا ۔ شریعت کی اتباع لازم اور معرفت الہی کی جڑ ہے۔شریعت کا اتباع کرنے والوں کی پیروی

عارف کے دل کے لئے شرعی احکام کی مضبوطی اور آستانہ الہی پر جم جانے کے بعد ایک اور چیز جو اللہ اور اس کے درمیان میں ہوتی ہے ، حاصل ہو جاتی ہے، جس کی بنا پر وہ اس بات کا اہل ہو جا تا ہے کہ اس کی پیروی کی جاۓ اور اس کی بات کو سنا  جائے۔ اس لئے جو لوگ شریعت  کے پابند نہیں ہے ان کی پیروی کرنے سے منع کیا گیا اس لئے کہ شریعت کی  اتباع  لازم ہے اور معرفت الہی کی جڑ ہے جس نے اسے عمل و اخلاص سے مضبوط کرلیا اس نے  مخلوق کو اس کی تعلیم دی اللہ کے ہاں وہ بڑے مقام والا ہو گیا اسی لیے رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا

مَنْ ‌تَعَلَّمَ وَعَمِلَ وَعَلِمَ فَذَاكَ يُسَمَّى ‌عَظِيمًا فِي مَلَكُوتِ السَّمَاءِ”جس نے علم سیکھا، اور اس پرعمل کیا اور اوروں کو سکھایا ملکوت اعلی میں اسے عظیم پکارا جائے گا۔

فیوض غوث یزدانی ترجمہ الفتح الربانی،صفحہ 578،قادری رضوی کتب خانہ گنج بخش لاہور


ٹیگز

اپنا تبصرہ بھیجیں