اسلام کی حقیقت

محبوب سبحانی غوث صمدانی ، شہباز لامکانی، حضرت شیخ سید عبدالقادر جیلانی قدس سرہ العزیز کی معروف کتاب الفتح الربانی والفیض الرحمانی‘‘باسٹھ (62 ) مواعظ ،متعدد ملفوظات اور فتوحات کا مجموعہ ہے، یہ خطبہ ان کے ملفوظات میں سے ہے۔

 اسلام کی حقیقت کیا ہے؟

اسلام کے معنی استسلام ہے، جس کے معنی ہیں: سرتسلیم خم کر دینا ،خود کوحوالے کر دینا اولیاء اللہ نے اللہ کے سامنے اپنے سر جھکا دیئے ہیں ۔ اور چوں چرا اور کر ، اور نہ کر ، کو بھلا دیا ہے، وہ طرح طرح کی طاعتیں کرتے ہیں اور اس کے سامنے خوف کے قدموں پر کھڑے رہتے ہیں، ان پر ہر وقت خوف طاری رہتا ہے، اسی لئے اللہ تعالی نے ان کی تعریف فرمائی ،ارشادفرمایا:

يُؤْتُونَ مَا آتَوْا وَقُلُوبُهُمْ ‌وَجِلَةٌ

’’ وہ کچھ بھی کریں ان کے دل ڈرے رہتے ہیں۔

میرے احکام پر عمل کرتے رہتے ہیں اور ممنوعات سے بچتے رہتے ہیں، اور میری بلا پر صبر سے کام لیتے ہیں ، اور میری بخشش پر شکرگزار ہوتے ہیں ۔ اور اپنی جانوں اور مالوں اور اولادوں اور آبروؤں کوتقد یر الہی کے ہاتھوں میں حوالے کرتے ہیں اور ان کے دل مجھ سے خوفزدہ رہتے ہیں ۔

عارف باللہ آخرت سے جب زہد کرنے لگتا ہے تو آخرت سے کہتا ہے: “تو مجھ سے دور ہو جا کیونکہ میں اللہ کے دروازے کا طالب ہوں، تو اور دنیا میرے لئے ایک ہیں ، دنیا مجھے تجھ سے روکتی تھی ، اور تو مجھے اللہ سے روکتی ہے ، جو مجھے اللہ سے روکے، اس کی کوئی قدر و قیمت نہیں‘‘۔ تم اس کلام کوسنو،یہ اللہ تعالی کے علم کا مغز ہے، اوراللہ کوا پنی مخلوق سے اورمخلوق سے متعلق اس کا جوارادہ مقصود ہے، اس کا خلاصہ ہے ۔ اوریہ نبیوں ، رسولوں اور ولیوں اور صالحوں کا واقعی حال ہے، 

اے دنیا و آخرت کے بندو! تم دیوار یں ہو اور اللہ اور اس کی دنیاو آخرت سے شناسانہیں ہو،۔

تیرا بت دنیا ہے،

 تیرابت آخرت ہے،

 تیرا بت مخلوق ہے،

 تیرابت دنیا کی شہوتیں اور لذتیں ہیں ،

 تیرابت تعریف اور برائی ہے۔

 تیرابت خلق کی مقبولیت ہے کہ وہ تجھے مقبول کر دے،

اللہ کے سواہر شے بت ہے، اولیاء اللہ صرف ذات الہی کا ارادہ کرتے ہیں اوراس کے طالب ہیں ،اللہ کے دروازے پر دنیاوآخرت کی نعمتیں حوالے کر دی جاتی ہیں طبیب ان میں سے جو چاہے لے لے اور مریض کو کھلا تار ہے۔

فیوض غوث یزدانی ترجمہ الفتح الربانی،صفحہ 584،قادری رضوی کتب خانہ گنج بخش لاہور


ٹیگز

اپنا تبصرہ بھیجیں