نیت مراقبہ وقوف سر
فیض می آید از ذات بیچون بلطیفہ سری من بواسطہ پیران کبار رحمۃاللہ علیہم اجمعین
ذات باری تعالیٰ کی طرف سے عظیم مرشدین گرامی اللہ تعالیٰ ان پر رحمتیں نازل فرمائےکے وسیلہ جلیلہ سے میرے لطیفہ سر میں فیض آتا ہے۔
تشریح
یہ مراقبہ وقوف سر ہے تیسرا مراقبہ یہ ہے کہ اپنے شیخ کے حکم کے مطابق جتنے دنوں کی لئے ارشاد ہو اتنے دن کو مخصوص کرے اس میں اللہ تعالیٰ کی سلبیہ صفات کا فیض حاص ہوتا سلبیہ صفات سے مراد اللہ تعالی سوتا نہیں کھاتا نہیں پیتا نہیں وغیرہ
لطیفہ سر سے مراد وہ راز ہے جو روح انسانی کا مبداء ہے جس کو عالم لاہوت بھی کہتے ہیں۔ عالم لاہوت سے مراد روح محمدی صلی اللہ علیہ وسلم ہے یہ ایک لطیف تر کیفیت ہے جہاں سالک پر بے شعوری میں ایسے احوال کا وارد ہوتے ہے جو واقعات صراحت سے لطائف قلب وروح سے ممتاز ترین ہوتے ہیں۔ اس کا اندازہ وہی سالک کر سکتا ہے جس پر یہ حالات گزرے ہوں اور یہاں سالک کو سیب عشق الہی معرفت
حاصل ہوتی ہے۔