حضرت موسیٰ علیہ السلام کے عصاکے 13عجیب کمالات

حضرت عبد اللہ  ابن عباس رضی اللہ عنہما سے اللہ تعالی کے اس فرمان کے متعلق سوال کیاگیا جو حضرت موسیٰ علیہ السلام کے بارے میں نازل  ہوا وہ قول یہ ہے 

هِيَ عَصَايَ أَتَوَكَّأُ عَلَيْهَا وَأَهُشُّ بِهَا عَلَى غَنَمِي وَلِيَ فِيهَا مَآرِبُ أُخْرَى سورہ طٰہٰ آیت 18

  یہ میری لاٹھی ہے، میں اس پر ٹیک لگاتا ہوں اور میں اس سے اپنی بکریوں کے لیے پتے جھاڑتا ہوں اور اس میں میرے لیے کئی اور فائدے بھی ہیں۔

حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما فرماتے ہیں کہ حضرت موسی علیہ السلام اس اسے 13 کام لیتے تھے

1:۔ چھتری  ۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام جب بارش ہوتی تو اس عصا  کو اپنے سر پر ڈھال کی طرح کھڑا کر دیتے تھے اور خود اس کے نیچے بیٹھ جاتے تھے تاکہ بارش سے بچ سکیں یعنی آپ کا عصا چھتری کا کام دیتا تھا ۔

2:۔ گھڑیال   :۔بادلوں کی وجہ سے جب سورج چھپ جاتا اور ٹائم معلوم کرنے میں دشواری ہوتی تو حضرت موسیٰ علیہ السلام کا عصا سورج کی طرح روشن ہوکر سورج کی جگہ کی نشاندہی  کر دیتا۔

3:۔ گھنا درخت: سخت گرمی کے موسم میں جب بکریاں چراتے ہوئے گرمی لگتی ہے تو حضرت موسیٰ علیہ السلام عصا کو کھڑا کر دیتے تو وہ چوڑے پتوں والا درخت بن جاتا ہے اور آپ اس کے نیچے آرام فرما لیتے تھے۔

4:۔ ڈول:۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام جب بکریوں کو پانی پلانے کا ارادہ کرتے تو وہ عصا ایک لمبی رسی بن کر کنویں  کی لمبائی تک چلا جاتا حتیٰ کہ اس کا سرڈول نما ہو جاتا۔

5:۔ چشمہ جاری:۔جب حضرت موسیٰ علیہ السلام  کوپانی کی ضرورت ہوتی اسے زمین پرمارتے تو چشمے جاری ہو جاتے۔

6:۔ دن کو شیر: حضرت موسیٰ علیہ السلام  جب کسی خوف زدہ مقام پر ٹھہرتے تھے تو عصا اپنے ہاتھ سے پھینک دیتے تو وہ دن میں خوفناک شیر بن جاتا تھا۔

7:۔ رات کو سانپـ:رات کو وہ عصا  کھجور کے درخت کی طرح سانپ بن جاتا یعنی رات کو سانپ بن کر چوکیداری کرتا۔

8:۔ تھیلا:۔جب حضرت موسیٰ علیہ السلام ایک جگہ سے دوسری جگہ سامان خوردونوش لے کر جاتے  تو وہ عصا تھیلا بن جاتا اور سامان اس میں ڈال دیتے

9:۔ پانی کی بوتل:۔ جب حضرت موسیٰ علیہ السلام کو سخت پیاس لگتی تو اس عصا کے ایک کنارے سے پانی پی لیتے یعنی وہاں پانی کی بوتل بن جاتا۔

10:۔ رضائی:۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام کو جب سردی محسوس ہوتی تو عصا کو رکھ دیتے تو وہ  بند رضائی بن جاتا۔

11:۔ نگلنے والا اژدہا:۔جب حضرت موسیٰ علیہ السلام کا کسی دشمن سے سامنا ہوتا تو آپ اپنے عصاکو سامنے کر دیتے تو وہ  اژدہا بن کر دشمن کو نگل جاتا۔

12:۔ ڈانگ:۔جب حضرت موسیٰ علیہ السلام کو بکریوں کے لیے پتے جھاڑنے کی حاجت ہوتی تو وہ عصاڈانگ بن جاتا جس کے ذریعے درخت سے پتے جھاڑتے اور اس کی شاخوں کو نیچے کرتے

13:۔پھلدار درخت: جب حضرت موسیٰ علیہ السلام کو پھل کھانے کی خواہش ہوتی تو وہ پھلوں سے لدی  شاخ نکالتا  اور اس سے پھل کھاتے تھے۔

حکایا ت قلیوبی صفحہ 246،علامہ شہاب الدین قلیوبی، شاکر پبلیکیشنز اردو بازار لاہور


ٹیگز

اپنا تبصرہ بھیجیں