راہ طریقت سات قدم ہےمکتوب نمبر 121دفتر اول

اس بیان میں کہ یہ راہ(طریقت) سب سات قدم  قرار پایا ہے اور بعض یار چھ قدم پرپہنچے ہیں۔ میرمحمدنعمان کی طرف لکھا ہے۔ 

میر صاحب بہت دعوات مطالعہ  فرمائیں، مدت ہوئی کہ آپ نے اپنے احوال سے اطلاع نہیں دی اور یہاں کے فقراء کی خبر نہیں لی۔ اللہ کی حمد اور اس کا احسان ہے کہ فقراء خوشحال ہیں فقیرمختصر طو پر تھوڑا سا حال بیان کرتا ہے۔ 

اے محبت کے نشان والے یہ راستہ(طریقت) سات قدم پرقرار پایا ہے۔ بعض یاروں نے اپنا کام چھ قدموں تک پہنچایا ہے اور بعض نے پانچ قدم تک اور ایک گروہ نے چار قدم تک اور ایک گروہ نے تین قدم تک اپنے اپنے درجوں کے اختلاف کے بموجب اور جب تین قدم والا بھی لوگوں کو فائدہ پہنچا سکتا ہے تو وہ لوگ جو ان سے آگے قدم رکھتے ہیں کیسے فائدہ نہ پہنچا سکیں گے(بدرجہ اولیٰ فائدہ پہنچا سکتے ہیں)۔ بلند ہمتی درکار ہے تاکہ ہیچ و پوچ(کسی کام کا نہ ہونا) پر کفایت نہ ہو اس سے زیادہ لکھنا وقت کے مناسب نہ تھا۔ والسلام۔ 

مکتوبات حضرت مجدد الف ثانی دفتر اول صفحہ308ناشر ادارہ مجددیہ کراچی


ٹیگز

اپنا تبصرہ بھیجیں