ظاہر و باطن کی سلامتی

محبوب سبحانی غوث صمدانی ، شہباز لامکانی، حضرت شیخ سید عبدالقادر جیلانی قدس سرہ العزیز کی معروف کتاب الفتح الربانی والفیض الرحمانی‘‘باسٹھ (62 ) مواعظ ،متعدد ملفوظات اور فتوحات کا مجموعہ ہے، یہ خطبہ ان کی فتوحات میں سے ہے۔

دین اور ظاہر و باطن کی سلامتی کے لئے حسن ادب کرو:

اے لوگو تم اس دار دنیا میں حسن ادب کرو، تمہارادین اور تمہارا ظاہر اور تمہارا باطن درست اور سلامت رہیں گے۔ یہاں تک کہ تم اللہ کے سامنے کھڑے کئے جاؤ، تمہاری آنکھوں اور تمہارے کانوں اور تمہارے منہ سے حجاب دور ہو جائے گا، وہ تجھے غذادے گا، اور

قوت پرقوت،بصیرت پر بصیرت، بقا پر بقاء، رزق پررزق،زیادہ کرتا چلا جائے گا ، تیری سعی اور کوشش  کی قدر کرے گا، اور تیرے حسن ادب کی تعریف کرے گا، اس کے بعد تیرا نام صابر و عاقل اور دین دار اور شا کر رکھے گا، اور تیری حالت بدل دے گا ، ارشاد باری تعالی ہے:

إِنَّ اللَّهَ لَا يُغَيِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتَّى يُغَيِّرُوا مَا بِأَنْفُسِهِمْ بے شک اللہ کسی قوم کی حالت کونہیں بدلتاجب تک کہ وہ خود اپنے نفس کی حالتوں کو نہ بدل ڈالیں‘‘۔

اولیاء اللہ  برے  اخلاق کوشریعت کی متابعت سے،  پھرعلم لدنی کے ذریعے سے، پھرحکم تقدیر کے ذریعے سے بدل دیا کرتے ہیں، گویا کہ وہ اپنے ہاتھ اور پاؤں اور ان  خبیث اعضاء  کو کاٹ ڈالنے کے لئے جن میں کوئی ایسی بیماری پیدا  ہوگئی ہے، معرفت کی شراب پی کر حالت سکر میں ہو گئے ہیں، نہ ان میں حرکت باقی رہتی ہے اور نہ چون و چرا، ہوش وحواس جاتے رہتے ہیں حتی کہ جب شکر اور نشے کا وقت گزرجا تا ہے، اور ان کے حواس بحال ہو جاتے ہیں ، حالت بدلنے کے لئے عنایات الہی متوجہ ہو جاتی ہیں ، اور بھوک کے بغیر کھانا،  پیاس کے بعد پانی ، ، ننگاو برہنہ ہونے کے بعد کپڑا ملتا ہے، جب تک تو معرفت کے راستہ میں رہے گا ، وہ تجھے کمی کے ساتھ استعمال کا حکم دے گا تا کہ تیری شہوت بجھ جائے، تو اس حکم کا حق ادا کرتا رہے، شرعی حکموں کو پکڑتا رہے، اور اس کے ممنوعات سے بچتا رہے، یہ دن گزرجائیں اور دن رات کے گزرنے کے ساتھ تیرے قدم اللہ کے قریب ہو جائیں ۔ اولیاء اللہ کی چند اقسام ہیں:

 بعض ان میں وہ ہیں جن کا سفر ایک دن میں تمام ہوتا ہے، بعض کا ایک مہینہ میں ختم ہوتا ہے۔ بعض کا سفر برسوں میں ختم ہوتا ہے، تیراز مانہ لِمَ“ ( کیوں ) اور کَیْفَ“( کیسے )اور’’ سَوْفَ “ ( قریب ہے ) میں نہ چلا جائے ، بلکہ تو اپنی کمر کو باندھ کر چل دے اور عمل کر ، جبکہ تو اس کے گھر میں کام کرنے لگے ،شاید کہ وہ تجھے گویا دل بہلانے والی عورت بنالے، شاید کہ اس کی خادماؤں میں سے کوئی خادمہ تجھ پر عاشق ہو جائے ، اور وہ اس کے ساتھ تیری شادی کر دے،  تیری صورت بدل دی جائے ، تیری ٹوکری اورپھاوڑے کام کرنے کے آلات بیچ دیئے جائیں، پھر تجھے سردار یا بادشاہ کا نائب یا وزیر مقرر کر دیا جائے ، جو اللہ کی ذات کو پہچان لیتا ہے ، اس کے لئے ایسی حالتیں بہت ہوا کرتی ہیں ۔

فیوض غوث یزدانی ترجمہ الفتح الربانی،صفحہ 710،قادری رضوی کتب خانہ گنج بخش لاہور


ٹیگز

اپنا تبصرہ بھیجیں