یکم محرم یوم شہادت (تدفین) فاروق اعظم

آج چودہ سو سال بعد ایک تنازع کھڑا ہوا کہ خلیفہ دوم امیر المؤمنین سیدنا عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ کا یوم شہادت کونسا ہے۔ یہ بات درست ہے کہ محرم الحرام شروع ہونے میں ابھی چار دن باقی تھے (26 ذو الحجہ) آپ کے قاتل فیروز ابو لولو نے آپ پر حملہ کیا۔ اس کے بعد آپ زندہ رہے مختلف وصیتیں کیں اور آپ کی تدفین محرم الحرام کا چاند نظر آنے( یکم محرم الحرام )پر ہوئی، جو امت مسلمہ کے نزدیک آپ کا یوم شہادت ہے

حضرت علامہ جلال الدین سیوطی تاریخ الخلفاء میں لکھتے ہیں

أصيب عمر يوم الأربعاء لأربع بقين من ذي الحجة، ودفن يوم الأحد مستهل المحرم الحرام

تاريخ الخلفاء المؤلف: عبد الرحمن بن أبي بكر، جلال الدين السيوطي ا لناشر: مكتبة نزار مصطفى البازصفحہ 109

حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کو 26 ذی الحجہ بروز بدھ کو زخم آئے اور بروز اتوار محرم الحرام کا چاند دکھائی دینے کی رات دفن ہوئے

طعن عمر رضي الله عنه يوم الأربعاء لأربع ليال بقين من ذي الحجة، سنة ثلاث وعشرين، ودفن يوم الأحد صبيحة هلال المحرم، فكانت ولايته عشر سنين وخمسة أشهر وإحدى وعشرين ليلة

معرفة الصحابةالمؤلف: أبو نعيم أحمد بن عبد الله بن أحمد بن إسحاق بن موسى بن مهران الأصبهاني الناشر: دار الوطن للنشر، الرياض

حضرت عمر رضی اللہ عنہ سنہ 23 ہجری بروز بدھ جب چار دن ذی الحج کے باقی تھے تو زخمی ہوئےاورجب محرم کا چاند نکل آیا تو بروز اتوار تدفین ہوئی اس طرح آپ کی مدت خلافت 10سال پانچ ماہ اور 21 دن ہوئی

طعن عمر يوم الاربعاء لاربع ليال بقين من ذى الحجه سنة 23 ودفن يوم الاحد صباح هلال المحرم سنة 24

المنتخب من ذيل المذيل المؤلف: محمد بن جرير بن يزيد بن كثير بن غالب الآملي، أبو جعفر الطبري)
الناشر: مؤسسة الأعلمي للمطبوعات، بيروت – لبنان

حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو 26 ذوالحجہ 23 ہجری کو زخمی کیا گیا اور یکم محرم الحرام 24 ہجری کو آپ کی تدفین ہوئی

تقریبا اس سے ملتے جلتے الفاظ علامہ ذہبی ،علامہ نووی علامہ جزری اور شیخ عبد الحق محدث دہلوی نے بھی لکھے

اسی طرح طبقات ابن سعد میں یہ روایت موجود ہے

حضرت سیِّدُنا مطلب بن عبد اللہ بن حنطب رحمۃ اللہ علیہ   سے روایت ہے کہ امیر المؤمنین حضرت سیِّدُنا عمر فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ نے تین دن تک انہی کپڑوں   میں   نماز ادا کی جن میں   آپ کو زخمی کیا گیا تھا۔

طبقات کبری ،  ذکراستخلاف عمر ،  ج3 ،  ص284۔

اس سے معلوم ہوا کہ ذی الحج کے بقیہ دن آپ حیات رہے اور یکم محرم الحرام کو ہی آپ کا یوم تدفین و شہادت ہے


ٹیگز

اپنا تبصرہ بھیجیں